اپنے اپنے وقت میں با جماعت ادا کریں ، شوافع کے نزدیک اپنے خیمے میں بھی ظہر اور عصر جمع کرنا درست ہے ۔
وقوفِ عرفہ کا مسنون طریقہ
وقوف عرفات کیلئے غسل کرنامستحب ہے، اگر بآسانی میسر ہوتوکرلینا چاہئے، اور اگر اس کا موقع نہ ملے تو وضو ہی کافی ہوجائے گا، زوال آفتاب کے بعد سے غروب آفتاب تک پورے میدان عرفات میں جہاں چاہیں وقوف کر سکتے ہیں مگر افضل یہ ہے کہ جبل الرحمۃ جو عرفات کا مشہور پہاڑ ہے اس کے قریب جس جگہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا موقف ہے اس جگہ وقوف کریں بلکہ اس جگہ نہ ہوتو جس قدر اس کے قریب ہو بہتر ہے، لیکن اگر جبل رحمت کے پاس جانے میں دشوار ہو یا واپسی کے وقت اپنا خیمہ تلاش کرنا مشکل ہو جیسا کہ آجکل عموماً پیش آتا ہے تو اپنے خیمہ میں وقوف کرلیں۔
افضل واعلی تو یہ ہے کہ قبلہ رخ ہوکر مغرب تک وقوف کریں اور ہاٹھ اٹھا کر دعائیں کرتے رہیں اگر پورے وقت کھڑے نہ ہو سکیں تو جس قدر کھڑے ہو سکتے ہوں کھڑے رہیں۔ پھر بیٹھ جائیں، پھر جب قوت ہو کھڑا ہو جائیں، اور پورے وقت میں خشوع و خضوع اور گریہ و زاری کے ساتھ ذکر اللہ اور تلاوت اور دورد شریف اور استغفار میں مشغول رہیں۔اور تھوڑی تھوڑی دیر میں تلبیہ پڑھتے رہیں اور دینی اور دینوی مقاصد کے لیے اپنے واسطے اور اپنے والدین و اہل و عیال اور اپنے اساتذہ ومشائخ و محسنین و متعلقین واحباب کے لیے خاص کر ان لوگوں کے لیے جنھوں نے دعاوں کی درخواست کی ہے، یہ دعاء کی مقبولیت کاخاص وقت