صلیٰ اللہ علیہ وسلم سے عمرہ پر جانے کی اجازت مانگی آپ صلیٰ اللہ علیہ وسلم نے اجازت مرحت فرمائی اور فرمایا۔لا تنسنایااُخيّ من دعائك (اے میرے چھوٹے بھائی! مجھے اپنی دعاوںمیں مت بھلانا)۔دوسری روایت میں یہ الفاظ ہیں۔ اشرکنا یا اُخیَّ في دعائك (اے میرےجھوٹے بھائی! مجھے اپنی دعاوں میں شریف رکھنا)۔
حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم نے یہ ایسا جملہ ارشاد فرمایا اگر اس کے بدلہ میں پوری دنیا دی جائے تو بھی مجھے منظور نہیں۔ ( السنن الکبری للبیھقي ۵،۲۵۱)
(۱۴) گھر سےنکلتےوقت مسنون دُعائیں پڑھنا
گھر سے نکلتے وقت مسنون دعائیں پڑھیں : ( بسم اللہ توکلت علیٰ اللہ لا حول ولا قوة الا باللہ)اسکے بعد آسمان کی طرف نظر اٹھاکر یہ دعاء پڑھیں: ( اللّهمَّ إنِّی أعوذُ بِکَ أنْ أَضِلَّ أوْ أُضّلَّ أوْ أزِلَّ أوْ أُزَلَّ أوْ أَظْلِمَ أوْ أُظْلَمَ أوْ أَجْھََلَ أو یُجْھَلَ عَلَيَّ ) ۔ سواری میں بیٹھ کر تمام دعائیں جو اس موقعہ پر پڑھنی مسنون ہیں ان کو پڑھیں مثلا الحمد اللہ الذی سَخر لناھذا۔۔۔۔۔ الخ، ان میں سے یہ بھی ہے: ‘‘ اللّهمّ إنّا نَسْئَلُکَ فِيْ سَفَرِنَا ھٰذَا البِرَّ والتَّقْویٰ وَمِنَ العَمَلِ مَا تَرْضَیٰ اللَّهمَّ هَوِّنْ عَلَیْنَا سَفَرَنَا هذا واطْوِ عَنّا بُعْدَه ،اللّهمّ أنْتَ الصَّاحِبُ فِی السَفَرِ وَالخَلِیفَةُ فِيْ الأهْلِ ، اللَّهمَّ إنّيْ أعُوْذُ بِکَ مِن وَّعَثَاءِ السَّفَر وکآبةِ المَنْظَرِ وسُوْءِ الْمُنْقَلَبِ فِيْ المَالِ وَالأهْلِ وَالوَلَدِ وأعَوْذُبِکَ