میں فرمایا کہ اس حدیث کے جملہ راوی موثوق ہیں۔
عن ابراھیم بن محمد بن الحنیفة، قال: طفت مع ابی و قد جمع الحج والعمرۃ، فطاف لھما طوافین،و سعی لھما سعین، و حدثنی: ان علیا رضی اللہ تعالیٰ عنه فعل ذالک، و حدثه: ان رسول الله صلی الله و علیه وسلم فعل ذلک. (اخرجه النسائی فی سنن الکبرٰى وسنده حسن فتح القدیر ۲ /۴۱۵)
ترجمہ : ابراھیم بن محمد ابن حنفیہ سے روایت ہے کہ میں نے اپنے والد حضرت محمد بن حنفیہ رحمۃ اللہ کے ساتھ حجِ قران کیا تو انھوں نے دو طواف اور دو سعی کیں۔اور انھوں نے مجھے بتایا کہ انھوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ ایسی طرح حجِ قران کیا تھا۔اور انھیں حضرت علی رضی اللہ عنہ نے بتایاکہ حضور اقدس صلی اللہ و علیہ وسلم نے اسی طرح حجِ قران ادا فرمایا تھا۔اگرطوافِ قدوم کے بعد حج کی سعی نہ کرے تو پھر طوافِ زیارت کے بعد کرنا ضروری ہے۔
طواف شروع کرنے کا طریقہ
جب طواف کا ارادہ کریں تو خانہ کعبہ کے اس گوشہ کے قریب آجائے جس میں حجر اسود لگا ہوا ہے اور وہاں اس طرح کھڑا ہو جائے کہ داہنا کاندھا حجر اسود کے مغربی کنارے کے مقابل ہو یعنی پورا حجر اسود طواف کرنے والے کی داہنی طرف رہے، اس طرح کھڑے ہو کر دل میں طواف کی نیت کریں اور زبان سے یہ الفاظ کہ لیں تو اچھا ہے۔الَّلھُمَّ انِّی اُریدُ طوافَ بَیتک فَیَسّر ہ لی وتَقَبّله منی.