(۸۳) صلاۃ وسلام پیش کرتے وقت تمام حاضرین کی راحت کا خیال رکھے، کسی کو دھکا نہ لگے ، کسی کو بھی اذیت نہ پہنچے ،یہ بہت ادب کا مقام ہے ۔
(۸۴) مدینہ منورہ کے قیام کے دوران تلاوتِ کلام ِ پاک اورذکراللہ کی کثرت کرے۔
(۸۵) درود شریف کی خوب کثر ت رکھے،اگرروزانہ ایک ہزار مرتبہ درود شریف پڑھے تو بہت اچھا ہے،ورنہ ۳۰۰ مرتبہ تو ضرور پڑھے مدینہ منورہ میں بعض ایسے حضرات بھی ہیں جو روزانہ دس ہزار بار درود شریف پڑھتے ہیں۔
(۸۶) مسجد نبوی شریف میں چالیس نمازیں با جماعت تکبیراولیٰ کیساتھ پڑھنے کی کوشش کرے ۔حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ :جس نے میری مسجد میں چالیس نمازیں پڑھیں جن میں سے ایک بھی فوت نہ ہوئی تواس کیلئے یہ لکھ دیا جائے گا کہ وہ دوزخ سے بری ہے (یعنی اسے دوزخ سے نجات ہوگی) اوریہ کہ عذاب سےبری ہے اورنفاق سےبری ہے ۔(رواہ احمد ورواته رواۃ الصحیح)
(۸۷) مسجد نبوی میں جب حاضری ہو تو نہایت ادب ووقار کے ساتھ رہے ، اور موبائل کی گھنٹی بندر کھے ، یہ بہت ادب کا مقام ہے اور روضہ اطہر کے پاس اگر موبائل کی گھنٹی بجی تو اعمال ضائع ہوجانے کا شدید ا ندیشہ ہے ۔
(۸۸) مسجد قبا میں حاضری دےاوروہاں نماز اداکرے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادہے کہ مسجد قبا میں ایک نماز ایک عمرہ کےبرابر ہے ۔(رواہ الترمذی وقال حسن غریب)
(۸۹) جنت البقیع کی زیارت کرے اورا ہل بقیع کو سلام کرے ،اوراپنے اور ان کیلئے