سے پہلے نبیوں نے کہا وہ یہ ہے: لا إله إلا اللہ وحدہ لا شریک له ، له الملک وله الحمد وهو علی کل شیء قدیر ۔
ترجمہ:اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ تنہا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی کیلئے ملک ہے اور اسی کیلئے حمد ہے ، اور وہ ہرچیز پرقادر ہے ۔ (رواہ الترمذی)
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی ٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عرفات کی دعاؤں میں یہ دعا بھی تھی:۔ ‘‘ اللّهمَّ إنَّک تَرَیٰ مَکَانِي وتَسْمَعُ کَلَامي وتَعْلَمُ سِرّي وعَلَانِیَتِيْ ، لا یَخْفَیٰ عَلَیْک شَيئٌ مِنْ اَمْرِيْ أنَا الْبَائِسُ الفَقِیْرُ الْمُسْتَغِیْثُ الْمُسْتَجِیْرُ الْوَجِلُ المُشْفِقُ الْمُقِرُّالْمُعْتَرِفُ بِذَنْبِه أسْئَلُکَ مَسْئَلَةَ الْمِسْکِیْنِ وأَبْتَهلُ إلَیْکَ اِبْتِهالَ الْمُذْنِبِ الذَّلِیْلِ وأَدْعُوْکَ دُعَاءَ الْخَائِفِ الضَّرِیْرِ، مَنْ خَضَعَتْ لَکَ رَقْبَتُه (وفَاضَتْ لَکَ عَیْنُه) وَذَلَّ لک جَسَدُه ورَغِمَ لَکَ أَنْفُه ، اللّهمَّ لَا تَجْعَلْنِي بِدُعَائِک رَبِّ شَقِیًّا وکُنْ ِبي رَؤُوْفاً رَّحِیْماً یَا خَیْرَ الْمَسْئُوْلِیْنَ وَیَاخَیْرَ الْمُعْطِیْنَ ’’۔ (رواه الطبرانی فی الصغیر) اور ملا علی قاری نے بھی مناسک میں یہ دعا نقل کی ہے اس لفظ کے اضافہ کیساتھ (وفَاضَتْ لَکَ عَیْنُه) ۔ (کما فی کتاب الحج)
ترجمہ: اے اللہ بے شک تو میرے وقوف کی جگہ کو دیکھ رہا ہے، اور میری بات کو سن رہا ہے، اور میرا ظاہر وباطن سب جانتا ہے، اور میرے امور میں سے تجھ پر کوئی چیز پوشیدہ نہیں ہے، اور میں سختی میں مبتلا ہوں، محتاج ہوں، فریادی ہوں، پنا ہ کا طلبگار ہوں، خوف زدہ ہوں،گناہوں کا اقرار ی ہوں، اور اعتراف کرتا ہوں میں تجھ سے سوال کرتا ہوں، مسکین کی طرح، اور سامنے گڑگڑاتا ہوں، شرمندہ