علم اور علماء کرام کی عظمت |
ہم نوٹ : |
|
ہیچ قومے را خدا رسوا نہ کرد تا دلِ صاحب دلے نامش بدرد یعنی اﷲ کسی قوم کو رسوا نہیں کرتاجب تک وہ کسی اﷲ والے کو نہ ستائے۔ اس لیے دوستو! میں نے یہ عرض کیا کہ اپنے کو تو عیب دارسمجھو، لیکن دوسرے کے عیب کو مت دیکھو۔ عوام علماء کے عیب نہ تلاش کریں اور مقتدی اپنے ائمہ کرام کے عیب پر نظر مت رکھیں، بلکہ ان کی خبر گیری کرو کہ وہ بے چارے کس حال میں ہیں اور ان کے لیے دعا کریں۔ اہلِ علم کی فضیلت علماء کی عظمت پر آج میں نے جو بیان کیا اس پر اﷲ پاک حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو ہم سے خوش فرمادیں،کیوں کہ علماء کی عزت سے حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم خوش ہوتے ہیں۔ آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جو میرے علماء کی عزت نہ کرے فَلَیْسَ مِنَّا میرا اس سے کوئی تعلق نہیں۔سوچ لو اس کو! علماء کو اﷲ تعالیٰ نے بڑی عظمت عطا فرمائی ہے۔ امام رازی نے تفسیر ِکبیر میں فضائلِ علم میں حدیث نقل کی ہے کہ علماء کو جنت کے دروازوں پر اﷲ تعالیٰ روک دیں گے اور فرمائیں گے: لَا تَدْخُلُوْا اِشْفَعُوْا لِمَنْ تَشَاءُ وْنَ ابھی جنت میں داخل نہ ہو، جس جس کی تم چاہو شفاعت کرو اور جنت میں لے جاؤ ۔ یعنی اﷲ تعالیٰ خود فرمائیں گے کہ اے علمائے کرام! تم کو ہم نے علم کی دولت دی ہے تم سفارش کرو، ہم تمہاری سفارش قبول کریں گے۔ بتائیے! کتنی بڑی چیز ہے! علماء وارثینِ انبیاء ہیں اور حدیث میں ہے کہ شفاعت کا حق سوائے تین کے اور کسی کو نہیں ملے گا انبیاء ، علماء اور شہداء۔ بزرگوں کی دعاؤں کا اثر میں نے اِس وقت بفضلہٖ تعالیٰ قرآن وحدیث سے مدلل بیان کیا ہے، عربی کی عبارات تک نقل کیں تاکہ اہلِ علم حضرات کو صحیح مزہ آئے، اہلِ علم کے لیے عربی کی