Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

78 - 82
ہیچ  قومے  را  خدا  رسوا  نہ  کرد
تا  دلِ صاحب دلے نامش بدرد
یعنی اﷲ کسی قوم کو رسوا نہیں کرتاجب تک وہ کسی اﷲ والے کو نہ ستائے۔ اس لیے دوستو! میں نے یہ عرض کیا کہ اپنے کو تو عیب دارسمجھو، لیکن دوسرے کے عیب کو مت دیکھو۔ عوام علماء کے عیب نہ تلاش کریں اور مقتدی اپنے ائمہ کرام کے عیب پر نظر مت رکھیں، بلکہ ان کی     خبر گیری کرو کہ وہ بے چارے کس حال میں ہیں اور ان کے لیے دعا کریں۔
 اہلِ علم کی فضیلت
علماء کی عظمت پر آج میں نے جو بیان کیا اس پر اﷲ پاک حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو ہم سے خوش فرمادیں،کیوں کہ علماء کی عزت سے حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم خوش   ہوتے ہیں۔ آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جو میرے علماء کی عزت نہ کرے فَلَیْسَ مِنَّا میرا اس سے کوئی تعلق نہیں۔سوچ لو اس کو! علماء کو اﷲ تعالیٰ نے بڑی عظمت عطا فرمائی ہے۔ امام رازی نے تفسیر ِکبیر میں فضائلِ علم میں حدیث نقل کی ہے کہ علماء کو جنت کے دروازوں پر اﷲ تعالیٰ روک دیں گے اور فرمائیں گے:
لَا تَدْخُلُوْا  اِشْفَعُوْا لِمَنْ تَشَاءُ وْنَ
 ابھی جنت میں داخل نہ ہو، جس جس کی تم چاہو شفاعت کرو اور جنت میں لے جاؤ ۔ یعنی   اﷲ تعالیٰ خود فرمائیں گے کہ اے علمائے کرام! تم کو ہم نے علم کی دولت دی ہے تم سفارش کرو، ہم تمہاری سفارش قبول کریں گے۔ بتائیے! کتنی بڑی چیز ہے! علماء وارثینِ انبیاء ہیں اور حدیث میں ہے کہ شفاعت کا حق سوائے تین کے اور کسی کو نہیں ملے گا انبیاء ، علماء اور شہداء۔
بزرگوں کی دعاؤں کا اثر
میں نے اِس وقت بفضلہٖ تعالیٰ قرآن وحدیث سے مدلل بیان کیا ہے، عربی کی عبارات تک نقل کیں تاکہ اہلِ علم حضرات کو صحیح مزہ آئے، اہلِ علم کے لیے عربی کی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter