Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

14 - 82
بات چل رہی تھی حکیم الامت رحمۃ اﷲ علیہ کی کہ جب اس آدمی نے حضرت سے کہا کہ میرا ستر کھل جاتا ہے اس لیے لنگی نہیں پہنتا، تو حضرت نے فرمایا کہ مجھے بھی گرمی لگتی ہے اس لیے عمامہ نہیں باندھتا ،تو اس نے کہا کہ اﷲ کرے آپ کی گرمی اور بڑھ جائے۔ بعض جاہل ایسے بدتمیز ہوتے ہیں۔ حضرت نے اس کو جواباً کہا کہ اﷲ کرے تم اور ننگے ہوجاؤ۔
غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے
اس کے بعد حضرت نے آرام سےسمجھایا کہ دیکھوکبھی علم نہ ہونے سے                          غیر ضروری چیزوں کو لوگ ضروری سمجھنے لگتے ہیں۔ ایک شخص تہجد پڑھتا ہےاور رات دن     درود شریف پڑھتا ہے لیکن یہ عقیدہ رکھتا ہے کہ اگر وہ کھڑے ہوکر درود شریف نہ پڑھے تو اس کا درود شریف ہی قبول نہیں ہے اور شبِ براءت کو حلوہ نہ بنایا تو بالکل ہی بے دین ہوگیا، تو یہ شخص دین میں غلو کرنے والا اور گمراہ ہے،کیوں کہ غیر ضروری کو ضروری سمجھتا ہے۔ کس حدیث میں یہ آیا ہے کہ درود شریف کھڑے ہو کر پڑھنا چاہیے؟ صحابہ جیسے عاشقوں نے تو شب براءت میں حلوہ نہیں بنایا، تو ایک غیر ضروری چیز کو اس طرح سے ضروری سمجھنا یہ صحیح نہیں ہے۔
جب آپ روضۂ مبارک پر کھڑے ہوکر درود شریف پڑھیں تو آہستہ آواز سے پڑھیں۔ روضۂ مبارک کے سامنے یہ آیت لکھی ہوئی ہے:
یٰۤاَیُّہَا  الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَرۡفَعُوۡۤا اَصۡوَاتَکُمۡ  فَوۡقَ صَوۡتِ النَّبِیِّ5؎
 یعنی میرے نبی کی آواز پر اپنی آواز کو بلند مت کرو۔چناں چہ جن کو اﷲ تعالیٰ نے مدینہ شریف کی زیارت کرائی ہے، ان کو معلوم ہے وہاں کوئی زور سے درود شریف نہیں پڑھتا، بلکہ شہد کی مکھیوں کی طرح بڑی پیاری آواز میں لوگ درود شریف پڑھتے ہیں۔ اگر زور سے پڑھیں توبے ادبی ہے۔ التحیات کے بعد بیٹھ کر درود شریف پڑھنے کا طریقہ مولویوں نے نہیں سکھایا، بلکہ حضور                        صلی اﷲتعالیٰ علیہ وسلم نے سکھایا ہے اور حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو اﷲ تعالیٰ نے معراج شریف میں نماز سکھائی، جس میں درود شریف کھڑے ہوکر پڑھنا نہیں سکھایا بلکہ بیٹھ کر پڑھنا
_____________________________________________
5؎   الحجرٰت : 2
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter