Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

76 - 82
ملک اگر داڑھی منڈادے، لیکن وہ تنہا شیر کی طرح داڑھی رکھتا ہے۔ ہمارے لیے کتنے شرم کی بات ہے کہ دس لاکھ کی آبادی میں ایک سکھ رہتا ہے، لیکن وہ کافر ہوکر بھی اپنے گرو نانک کی محبت میں داڑھی نہیں منڈاتا۔ بھائیو! ہم کیا دعویٰ کرتے ہیں کہ ہم حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کے عاشق ہیں، لہٰذا اﷲ تعالیٰ سے ایسا ایمان مانگو کہ اگر سارا جہاں کافر ہوجائے پھر بھی اے اﷲ! ہم آپ کو نہ چھوڑیں، اسی کو عشق کہتے ہیں؎
میں ہوں اور حشر تک اِس در کی جبیں سائی ہے 
سرِ   زاہد   نہیں    یہ  سر   سرِ    سودائی   ہے
اپنے عیوب کا استحضار رکھیں
 اور آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ساتویں اور آخری نصیحت یہ فرمائی:
لِیَحْجِزْکَ عَنِ النَّاسِ مَا تَعْلَمُ مِنْ نَّفْسِکَ43؎
 کہ تمہیں اپنے نفس کے بارے میں معلوم ہے کہ تم نے کتنی بدمعاشیاں کی ہیں، بالغ ہونے سے لے کر اب تک اپنا سب حال معلوم ہے، لیکن دوسروں کا عیب نظر آتا ہے تو پہاڑ کے مانند بہت بڑا لگتا ہے اور اپنا عیب مچھر نظر آتا ہے، حالاں کہ حکم یہ ہے کہ اپنے عیب کا اتنا مطالعہ کرو کہ دوسروں کے عیب دیکھنے کا موقع ہی نہ ملے۔
اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا
تو بات چل رہی تھی کہ اولیاء اﷲ کے بارے میں اپنی زبان احتیاط سے استعمال کرو۔ حضرت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ نے مثنوی مولانا روم رحمۃ اﷲ علیہ کے حوالے سے ایک جگہ فرمایا ہے کہ بعض اوقات ہاتھی کو ستانے اور چھیڑنے کو تو ہاتھی برداشت کرلے گا، لیکن اگر ہاتھی کے بچے پر ہاتھ ڈال دیا تو ہاتھی چیر پھاڑ کر رکھ دے گا۔
ایک جنگل میں دس آدمی گئے، ایک صاحبِ کشف بزرگ نے ان سے کہا کہ دیکھو
_____________________________________________
43؎      شعب الایمان:21/7(4592)،فصل فی فضل السکوت عن کل مالایعنیہ وترک الخوض فیہ،مکتبۃ الرشد
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter