Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

13 - 82
مقتدیوں کے ڈر کی وجہ سے عمامہ باندھ کر نماز پڑھائی۔ بعض مسجدوں میں مقتدی غالب ہیں، جہالت کا غلبہ ہے، امام بےچارے کے ناک میں دم کیے ہوئے رہتے ہیں، لیکن کسی صحیح عالم امام سے رابطہ ہوجائے تو صحیح مسئلہ معلوم ہوجائے گا۔ تو اس مسجد میں یہ سلسلہ ماشاء اﷲ میری ایک ہی تقریر سے ختم ہوگیا۔ میں نے ان سے کہا کہ عمامہ کبھی باندھو اور کبھی نہ باندھو تاکہ امت اس کو واجب نہ سمجھنے لگے۔
تو حکیم الامت رحمۃ اﷲ علیہ نے اس شخص سے فرمایا کہ میں تفسیر بیان القرآن لکھتا ہوں اور اس وجہ سے مجھے بہت مطالعہ کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے میرا دماغ گرم رہتا ہے، اس لیے مجھے عمامہ باندھنے کا تحمل نہیں ہوتا۔ پھر حضرت نے اس شخص سے ایک سوال کیا کہ تم مجھے اتنی تاکید سے عمامہ کے بارے میں کہتے ہو، تو میں تم سے کہتا ہوں کہ تم لنگی کیوں نہیں باندھتے ہو جبکہ لنگی بھی تو سنت ہے؟ تو وہ کہنے لگا کہ لنگی کھل جاتی ہے اور میں ننگا ہوجاتا ہوں۔ 
لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے
بہت سارے علاقے ایسے ہیں جہاں لنگی باندھنے کو ضروری سمجھتے ہیں،حالاں کہ یہ سنتِ غیر مؤکدہ اور سنتِ عادیہ میں سے ہے، لیکن لنگی باندھنے میں احتیاط بھی بہت ہونی چاہیے۔ میں نے لنگی باندھنے والوں کو بھی دیکھا ہے، کیوں کہ بنگلہ دیش کے کچھ طلباء ہمارے ہاں پڑھتے ہیں۔ ایک دفعہ میں نے رات کومعاینہ کیا ،تو دیکھا کہ وہ خود کہیں تھے اور ان کی لنگی کہیں تھی۔ ایک عالم ہمارے ہاں استاد تھے اور دیوبند کے فاضل تھے، لنگی باندھتے تھے، ایک دفعہ جب مچھروں نے ان کے منہ پر کاٹا تو لُنگی سے اپنا منہ چھپا لیا، تو بتاؤ ایسی لنگی پہننا جائز ہے جو ستر کو دِکھائے؟ اسی لیے کہتا ہوں کہ دن کو لنگی پہنو اور رات کو پاجامہ پہنو تاکہ تمہارے اعضائے مستورہ نہ کھل جائیں، خصوصاً جبکہ دوسرے لوگ بھی ساتھ سو رہے ہوں مثلاً تبلیغی اجتماع ہو یا مدرسے میں طلبہ کا ہاسٹل (دارالاقامہ) ہو۔ علامہ جلال الدین سیوطی رحمۃ اﷲ علیہ نے ’’جامعِ صغیر‘‘ میں لکھا ہے کہ اگر اکیلے بھی رہو تو ننگے مت سوؤ، کیوں کہ اس سے فرشتوں کو حیا آتی ہے اور ان کو تکلیف ہوتی ہے اور کسی مسلمان کو اذیت پہنچانا حرام ہے تو فرشتوں کو اذیت اور تکلیف دینا تو اور حرام ہے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter