Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

77 - 82
ہاتھی کے بچے کا گوشت مت کھانا۔ ان کو کشف ہوا تھا کہ وہ راستہ بھول جائیں گے اور ان کو بھوک لگے گی۔ بزرگ کو خطرہ محسوس ہوا کہ بھوک کی شدت سے کہیں وہ ہاتھی کے بچے کا گوشت نہ کھا لیں۔ کشف اﷲکے ہاتھ میں ہے، بندے کے اختیار میں نہیں، اگر اختیاری ہوتا تو حضرت یعقوب علیہ السلام کو حضرت یوسف علیہ السلام کے بارے میں ہوجاتا جو قریب کے ایک کنویں میں موجود تھے۔ معلوم ہوا کہ کشف انبیاء کے اختیار میں بھی نہیں ہے، یہ دلیل ہے کہ کشف اﷲ کی طرف سے ہوتا ہے، لہٰذا جب اﷲ کا فضل ہوا تو ہزاروں میل دور سے حضرت یوسف علیہ السلام کی قمیص کی خوشبو حضرت یعقوب علیہ السلام کو آگئی۔ 
بات چل رہی تھی دس آدمیوں کی کہ وہ جنگل میں راستہ بھول گئے، تو انہوں نے کہا کہ ہم ہاتھی کا گوشت نہیں کھائیں گے، کیوں کہ ہمارے بزرگ نے منع فرمایا ہے۔ کئی دن بعد جب ان کو شدید بھوک لگی ہوئی تھی اور وہ بھوک سے بدحواس ہوگئے تھے، ان کی نظر ہاتھی کے ایک بچے پر پڑی۔ نو آدمیوں نے کہا کہ ہم اپنے بزرگ کی بات پر عمل کرتے ہیں، انہوں نے ہمیں گوشت کھانے سے منع کیا تھا، لیکن دسویں آدمی نے کہا کہ ارے چھوڑو! ہمیں بھوک لگی ہے، چناں چہ اس نے تلوار سے اس بچے کو ذبح کر کے اس کا گوشت کھالیا۔ رات کو اس بچے کی ماں ہتھنی آگئی، جب اس نے دیکھا کہ بچہ نہیں ہے تو بچے کی تلاش میں نکل کھڑی ہوئی، اس نے دیکھا کہ ایک جگہ دس آدمیوں کی جماعت سوئی ہوئی ہے، ہتھنی نے سب آدمیوں کا منہ سونگھا، جس نے اس کے بچے کا گوشت کھایا تھا وہ درمیان میں سویا ہوا تھا کہ اگر ہاتھی آ بھی گیا تو پہلے دوسروں کو پکڑے گا اور اس کے شور کی وجہ سے میں جاگ جاؤں گا، لیکن ہتھنی نے باری باری سب کا منہ سونگھا، جب درمیان والے کا منہ سونگھا جس نے گوشت کھایا تھا تو ہتھنی نے اپنے بچے کے خون کی بو پہچان لی، اس نے اس آدمی کی ایک ٹانگ سونڈ میں پکڑی اور دوسری ٹانگ اپنے پیر کے نیچے دبا کر اس کے دو ٹکڑے کر دیے۔ مولانا رومی رحمۃ اﷲ علیہ اس واقعے کو نصیحت کے طور پر فرماتے ہیں کہ دیکھو! اﷲ کے حق میں اگر کوتاہی ہوجائے تو رونے سے اور معافی مانگنے سے وہ معاف کردے گا، لیکن اگر اس کے اولیاء کو ستایا تو بعض اوقات وہ اپنے اولیاء کے معاف کرنے پر بھی معاف نہیں کرتا؎
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter