Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

39 - 82
اس آیت سے انبیاء کے خوف کا پتا چلتا ہے، باوجود اس کے کہ وہ معصوم ہوتے ہیں اور ان پر کفر ممتنع و محال ہے، کوئی نبی کافر نہیں ہو سکتا، ان سے ایک لمحہ کے لیے بھی کفر کا صدور نہیں ہوسکتا، لیکن پھر بھی اللہ تعالیٰ سے مانگ رہے ہیں کہ اے خدا! ایمان پر خاتمہ نصیب فرمایئے، باوجود اس کے کہ ان کے لیے کفر محال ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ اﷲ کے مقبول بندوں کی یہ شان ہوتی ہے، ان میں اکڑفوں نہیں ہوتی اور وہ اﷲ سے ڈرتے رہتے ہیں۔ 
معلوم ہوا کہ بے خوف ہونے والا خطرناک آدمی ہے، غیر مقبول ہے، مقبولین کے راستے سے، سپر ہائی وے اور شاہراہ سے ہٹا ہوا ہے۔ تو جب انبیاءیہ دعا مانگ رہے ہیں تَوَفَّنِیْ مُسْلِمًا وَّ اَلْحِقْنِیْ بِالصّٰلِحِیْنَ یعنی  ہمیں اسلام پر موت دیجیے اور صالحین سے ملحق کردیجیے فَکَیْفَ یَصِحُّ لِغَیْرِھِمْ اَنْ یَّغْتَرَّ بِصَلَاحِہٖ تو غیر نبی کے لیےیہ کیسے جائز ہوگا کہ وہ اپنی نیکیوں سے دھوکے میں پڑجائے کہ میں بھی کچھ ہوں؟
دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے
لہٰذا دعوت الی اللہ کے لیے اوّل تو صلاحیت ہونی چاہیےوَلْتَکُنْ مِّنْکُمْ اُمَّۃٌ یَّدْعُوْنَ اِلَی الْخَیْرِمیںمِنْ  تبعیضیہ ہے کہ تم میں سے بعض لوگ ایسے ہونے چاہئیں جو دعوت الی اللہ کا کام کریں، ہر امتی پر دعوت الی اللہ فرض نہیں ہے۔یہ مسئلہ خوب سمجھ لیجیے کہ ہر امتی پر دعوت الی اللہ فرض نہیں ہے۔ مِنْ  تبعیضیہ کا تقاضا ہے کہ جن میں صلاحیت ہو وہ تبلیغ کریں، اگر صلاحیت نہیں ہے تو حاصل کریں، اسی لیے اللہ تعالیٰ نے بَلِّغْ مَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْکَ نازل فرمایا کہ اے نبی! جو مَا اُنْزِلَ ہے یعنی جو آپ پر نازل کیا گیا ہے اس کی تبلیغ کیجیے۔ پس جس کو پتا ہی نہیں کہمَا اُنْزِلَ کیا ہے تو وہ کس بات کی تبلیغ کرے گا؟
مولانا الیاس صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے عوام کو چھ نمبر میں محدود کردیا تھا، تاکہ گمراہی کے سیلاب کا علاج ہدایت کے سیلاب سے ہو جائے۔ جس درجےکا مرض ہوتا ہے اینٹی بائیوٹک بھی اُسی درجے کی ہونی چاہیے۔ حضرت مولانا الیاس صاحب رحمۃ اللہ علیہ ہمارے ہی بزرگ ہیں، انہوں نے یہ طریقہ نکالا تھا تاکہ عوام کو کچھ تو دین مل جائے یعنی فرسٹ ایڈ مل جائے، لیکن اگر فرسٹ ایڈ والے بڑے بڑے اسپیشلسٹ کو حقیر سمجھنے لگیں کہ یہ کیا کام کررہے ہیں، کام تو 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter