Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

43 - 82
وَالنَّجْمُ  نَبَاتُ الَّذِیْ لَیْسَ لَہٗ سَاقٌ، وَالشَّجَرُ نَبَاتُ الَّذِیْ لَہٗ سَاقٌ
یعنی وہ پودے جن کا تنا نہ ہو،اور شجر سے مراد وہ پودے ہیں جن پر تنا ہو، ساق ہو،پنڈلی ہو۔ساق معنیٰ پنڈلی ہیں یعنی تنے دار درخت اور بے تنا پودے دونوں اﷲ کو سجدہ کرتے ہیں۔
نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟
اور یہاں سجدہ سے کیا مراد ہے؟ کوئی سائنس داں اعتراض کرسکتا ہے کہ ہمیں دکھاؤ کہ پودے اور درخت کہاں سجدہ کرتے ہیں؟ تو علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جمہور صحابہ نے سجدہ کرنے کےمعنیٰ یہ بیان کیے ہیں:
اَلْمُرَادُ بِسُجُوْدِ ھِمَا اِنْقِیَادُھُمَا لَہٗ تَعَالٰی27؎
یعنی سجدوں سے مراد ان کا اللہ کے احکام کا انقیاد و فرماں برداری ہے کہ سیب کا درخت سیب ہی پیدا کرے گا انگور نہیں پیدا کرسکتا، آم کے درخت سے کیلا نہیں پیدا ہو سکتا۔ جن درختوں کو اللہ نے جن مقاصد و ثمرات کے لیے پیدا کیا ہے وہ اسی کے لیے مسخّر ہیں، تو یہاں سجدہ سے مراد ان کا مسخر ہونا ہے، سجدہ سے مراد اطاعتِ کاملہ ہے۔ یہ تفسیر مفسرین نے لکھی ہے۔ اب جن کو ان کتابوں کامطالعہ نصیب نہیں اور وہ اردو کی چند کتابوں کا مطالعہ کرکے مفسربن جاتے ہیں، وہ ان اعلیٰ علوم کو کیا جانیں؟ جیسے ایک نالائق شخص کہتا تھا کہ لغت کی مدد سے ہر پروفیسر مفسر ہوسکتا ہے۔ بتائیے! کس قدر گمراہی کی بات ہے۔ یہ شخص لوگوں کو عظیم گمراہی میں مبتلا کر گیا۔
تو مفسرین نے یُعَلِّمُہُمُ الۡکِتٰبَ کا ترجمہ کیا ہے :
 اَیْ یُفَھِّمُھُمْ اَلْفَاظَ الْکِتَابِ وَیُبَیِّنُ لَھُمْ کَیْفِیَّۃَ اَدَائِہٖ
یعنی پیغمبر علیہ السلام قرآنِ پاک کے الفاظ بھی سمجھاتے ہیں اور کیفیتِ ادا بھی سمجھاتے ہیں۔ اس سے بعثتِ نبوت کے مقاصد میں تجوید کے مدارس بھی شامل ہوگئے اور وہ مکتب بھی شامل ہوگئے جہاں قرآنِ پاک کی قرأ ت و الفاظ کی صحت کی ادائیگی سکھائی جاتی ہے اور دار العلوم
_____________________________________________
27؎    روح المعانی:100/27،الرحمٰن(6)،دارإحیاء التراث، بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter