علم اور علماء کرام کی عظمت |
ہم نوٹ : |
|
میری مسجد سے جماعتیں جاتی ہیں، ہردوئی میں مولانا ابرار الحق صاحب کی مسجد میں جماعتیں آتی ہیں، خود حضرت بارہا رائے ونڈ بھی گئے اور نظام الدین جاتے رہتے ہیں۔ مولانا انعام الحسن اور حضرت دونوں ساتھ کے پڑھے ہوئے ہیں۔ بہت ہی نادان اور فتنہ پرور ہے وہ شخص جو مجھے تبلیغ کا مخالف سمجھتا ہے، بلکہ ہم تو عوام کو اس میں شرکت کی دعوت دیتے ہیں، البتہ کسی کو اگر اس طریقے سے مناسبت نہیں ہے تو شریک نہ ہو لیکن دوسروں کو منع نہ کرے۔ تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ جس جماعت سے اتنا بڑا عالمی فائدہ ہورہا ہو اور سرورِ عالم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی اُمت چمک رہی ہو، اس جماعت کی مخالفت کرنے والے سے اندیشہ ہے کہ قیامت کے دن اﷲ تعالیٰ مواخذہ فرمائیں، بلکہ ایسے شخص کا خاتمہ خطرے میں پڑجانے کا خطرہ ہے،کیوں کہ اس جماعت کے ساتھ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی بہت سی بشارتیں ہیں۔ اسی طرح وہ لوگ بھی ہوشیار ہوجائیں جو علماء کی شان میں گستاخی کرتے ہیں۔ اگر توبہ نہ کی تو سوءِ خاتمہ کا خوف ہے،کیوں کہ حدیثِ قدسی میں ایسوں کے لیے اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ ہے۔ غرض جہاں بھی دین کا کام ہورہا ہے اس کو اپنا کام سمجھو۔دین کا کام کرنے والے ہمارے ہیں اور ہم اُن کے ہیں۔ تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے میں تبلیغی جماعت کے تمام احباب کو کہتا ہوں کہ میں اس جماعت کو بہت مبارک سمجھتا ہوں، لیکن اگر نماز میں سجدہ سہوواجب ہوجائے اور میں سجدہ سہو کا مسئلہ بتاؤں کہ نماز میں دو سجدے واجب ہوگئے ہیں، وہ ادا کرو ورنہ نماز دُہرانی پڑے گی، تو کیا میں نماز کا منکر ہوں؟ اسی طرح میں تبلیغ کا بھی منکر نہیں ہوں، البتہ مسائل بیان کرتا ہوں کہ یہ غلطیاں ہورہی ہیں، لوگ اس بارے میں احتیاط کریں۔ مسائلِ نماز بتانا اور ہے ،مگر نماز کی تحقیر حرام ہے یا نہیں؟ مثلاً اگر کوئی غلط نماز