Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

32 - 82
نہیں۔ لہٰذا جب حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم سے ہی رشتہ کٹ گیا تو ایسے شخص کا کیا حشر ہوگا؟
اہانتِ علم و علماء کفر ہے
’’بینات‘‘ میں ایک مضمون شایع ہوا تھا کہ کوئٹہ میں اجتماع ہوا۔ اس اجتماع میں علمائے کرام کی تقاریر کے بعد ایک غیر عالم کھڑا ہوا اور اس نے کہا کہ مولوی لوگوں کی باتیں تو آپ نے سن لیں، اب عمل کی بات کرو۔ بولیں بھئی بولیں! چلّہ، سال کی جماعتوں کے لیے۔ حاملانِ وحی، جن کے سینوں میں قرآن و حدیث ہے، ان کے ساتھ اس طرح حقارت کا عنوان اختیار کرنا، علمائے کرام کے خلاف نفرت اور حقارت پیدا کرنا ہے، اس لیے حدودِ شریعت کی حفاظت بہت ضروری ہے۔ 
شاہ عبدالعزیز صاحب محدثِ دہلوی رحمۃ اﷲ علیہ لکھتے ہیں کہ اہانتِ علم اور علماء کفر ہے۔ یہ بات کہاں تک پہنچتی ہے۔ اگر اہانت  مِنْ حَیْثُ الْعِلْمِ ہو جیسے مثال کے طور پر یہ کہا گیا کہ اب مولانا لوگوں کی تقریر تو ہوگئی، بولو بھئی بولو، اب عمل کی بات کرو، تقریروں سے کام نہیں ہوتا، بولو بھئی کتنا چلّہ دو گے؟ گویا علماء کی تقریریں محض باتیں ہیں عمل سے خالی ہیں۔ اس قسم کا عنوان جس سے علماء کی اور قرآن و حدیث کی باتوں کی بے وقعتی ہوتی ہو اہانتِ علم ہے اور شاہ عبدالعزیز صاحب محدثِ دہلوی رحمۃ اﷲ علیہ نے لکھا ہے کہ اہانتِ علم اور اہانتِ اہلِ علم کفر ہے۔ لہٰذا اس طرح کا کوئی طرز اختیار مت کروکہ گویا علماء کو گرفت میں لانا چاہتے ہو کہ مولوی لوگ جو مدرسوں میں پڑھا رہے ہیں وہ سب بے کار ہیں۔ علماء کی جوتیوں کی خاک کو اپنے سے افضل سمجھو۔
حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کا فرمانِ عالیشان ہے: 
مَنْ لَّمْ یُبَجِّلْ عَالِمِیْنَا فَلَیْسَ مِنَّا 
جو ہمارے علماء کا اِکرام نہیں کرے گا اس کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔علماء کے اِکرام کے لیے یہی حدیث کافی ہے۔
مولانا گنگوہی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ جو علمائے ربّا نیّین کی حقارت کرتاہے  اس کی قبر کو کھود کر دیکھو، اس کا منہ قبلہ سے پھیر دیا جاتاہے۔ بہرحال تبلیغ میں اکثریت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter