Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

64 - 82
حق بات پیش کرنے سے شرماؤں گا نہیں اور نہ ڈروں گا، چاہے مولوی بھی ناراض ہو جائیں۔
میں کہتا ہوں کہ عالم کے معنیٰ ہیں جو اﷲ کو جانتا ہو اور باعمل ہو، اس کے دل میں اﷲ کی خشیت ہو اور اس کے نفس کا تزکیہ ہوچکا ہو یعنی اخلاقِ رذیلہ سے پاک ہوگیاہو، ورنہ علم کا عطر تو تیرہ سال میں حاصل کیا مگر دل کی شیشی صاف نہیں کی۔ اگر آپ کو دس ہزار روپے تولے والا خالص عود کا عطر لینا ہے، تو آپ کس شیشی میں لیتے ہیں؟ جس شیشی میں کتے بلی کا گُو لگا ہوا ہو اس میں آپ عطر لیں گے؟ اسی طرح تیرہ سال میں جو قرآن وحدیث کا عطر حاصل کرتے ہیں، ان پر اپنے قلب کی شیشی کا تزکیہ بھی فرض ہے، اگر تزکیہ نہیں ہوتا تو پھر یہ علم روپیوں سے، جاہ سے، عزت سے، مال سے، ذرا ذرا سی بات سے بک جاتا ہے۔ جب تزکیہ نہیں ہوتا تو دل میں دردِ محبت بھی نہیں ہوتا، بیان میں مزہ اور تاثیر نہیں ہوتی، لہٰذا علماء کی عظمت کے باوجود بعض میں جو کمی ہے وہ بھی عرض کردیتا ہوں کہ اگر یہ اپنے قلب کی شیشی کی دھلائی کرلیں، اور تزکیہ کرالیں تو پھر ان کے عطر کی خوشبو اُڑے گی،کیوں کہ ماشاء اﷲ ان کے پاس قرآن و حدیث کا عطر تو ہے ہی، بس قلب کی شیشی صاف کروانے کی ضرورت ہے۔
جب علماء اہل اﷲ و مشایخ سے تعلق قائم کرتے ہیں اور اپنا ہاتھ کسی اﷲ والے کے ہاتھ میں تزکیہ کے لیے دے دیتے ہیں اور وہ مشایخ دیکھتے ہیں کہ اس عالم کے دل میں کچھ بڑائی آگئی ہے، تو اس سے مجاہدہ کراتے ہیں تاکہ ان کے نفس سے تکبر نکل جائے، علم کا احساس نکل جائے، علم کا نشہ اُتر جائے اور عوام کو یہ حقیر نہ سمجھیں۔ چناں چہ ہمارے تمام بزرگانِ دین اور بڑے بڑے علماء نے بزرگوں کی جوتیاں اٹھائیں اور نفس کا تزکیہ کرایا، اسی لیے ان کا سارے عالَم میں ڈنکا پٹ گیا، ان کے علم کی خوشبو سارے عالَم میں پھیل گئی۔
اکابر کا فنائے نفس
نفس و شیطان سے بچنا آسان نہیں ہے۔ شیخِ کامل کے بغیر کسی کی اصلاح نہیں  ہوسکتی ورنہ مولانا تھانوی، مولانا گنگوہی اور مولاناقاسم نانوتوی جیسے علماء ایک غیر عالم حاجی امداد اﷲ صاحب مہاجر مکی رحمۃ اﷲ علیہ سے کیوں اِصلاح لیتے؟ خواہ کتنا ہی قابل ہو،لیکن رَأْیُ الْعَلِیْلِ عَلِیْلٌ بیمار کی رائے بیمارہوتی ہے۔ حکیم اجمل خاں بھی جب بیمار ہوتے تھے تو
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter