Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

18 - 82
فرعون کی زبانی حضرت موسیٰ علیہ السلام کا پیغام سن کر حضرت آسیہ علیہا السلام نے جواب دیا کہ تجھ جیسے ظالم اور خدائی کا دعویٰ کرنے والے کو خدائے کریم یاد فرما رہے ہیں۔ ارے ظالم! خوشی کے مارے تیرا پِتَّہ کیوں نہیں پھٹ گیا؟یہ معمولی کرم نہیں ہے کہ تجھ جیسے ظالم اور سرکش کو مولائے کریم یاد فرما رہا ہے۔میرا مشورہ تو یہ ہے کہ اے فرعون! تو مشورہ نہ کر، جلدی سے کلمہ پڑھ لے، تجھے تو اسی مجلس میں خوشی خوشی اس دعوت کو قبول کرلینا چاہیے تھا، مجھے تعجب ہے کہ تو خوشی کے مارے مر کیوں نہیں گیا کیوں کہ گنجے کے عیب کو تو ایک ٹوپی چھپا لیتی ہے، لیکن تیرے عیبوں کو تو اﷲ کی رحمت چھپانا چاہتی ہے اور بار بار اﷲ اﷲ کہنے لگیں اور زار و قطار رونے لگیں۔ 
نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 
اس کے بعد فرعون نے اپنے وزیر ہامان سے مشورہ کیا کہ میری بیوی جو کہہ رہی ہے وہ صحیح ہے یا نہیں؟ اے ہامان! میں زمین کے معاملات میں تجھ سے مشورہ لیتا رہتا ہوں، لہٰذا آسمان کے معاملے میں بھی میں تجھ سے مشورہ لینا چاہتا ہوں، لیکن یہ کمبخت اگر آسمانی ہوتا تو اس کا مشورہ صحیح ہوتا ،یہ تو  زمین کا کیڑا تھا۔ مولانا رومی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ جس پرندے کو اﷲ آسمانی بناتا ہے تو اس کا منہ اوپر کی طرف رہتا ہے، اگرچہ ابھی اس کے پر بھی نہ نکلے ہوں۔ چھوٹا بچہ ہی کیوں نہ ہو،لیکن پھر بھی اس کا منہ آسمان کی طرف ہوتا ہے، کیوں کہ اس کو مستقبل میں اُڑنا ہے اور آسمانی بننا ہے، چناں چہ کبوتر کا بے بال و پر کا بچہ آسمان کی طرف دیکھتا رہتا ہے اور اپنے بازوؤں کو ہلاتا رہتا ہے، کیوں کہ مستقبل میں اُس کو اُڑنا ہے اور گائے بیل کے بچے ہمیشہ نیچے کی طرف دیکھتے ہیں،کیوں کہ ان کو اُڑنانہیں ہے۔اسی طرح اﷲ تعالیٰ جب کسی بندے کو اﷲ والا بنانے کا ارادہ فرماتے ہیں، تو اس کو ہر وقت آسمان اور زمین میں غوروفکر کی توفیق عطا فرمادیتے ہیں کہ ہمارا خالق کون ہے۔ مولانا رومی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں؎    
ہمچو فرخے میلِ او سوئے سما
منتظر  بنہادہ   دیدہ  بر   ہوا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter