Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

29 - 82
اس لیے وہ جہاں گئے نور پھیل گیا۔ مثلاً حضرت عقبہ ابنِ عامر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ مصر کے گورنر (عامل) بنائے گئے تھے، اب جب ان کو گورنر بنا کر بھیجا جاتا تو کیا وہ نہ جاتے؟ آپ کو اگر کمشنر بنا کر کہیں بھیجا جائے اور حکومت اسلامی ہو تو جانا پڑے گا۔ پس اسلامی ملک کا انتظام سنبھالنے کے لیے ان کو بھیجا گیا تھا،لہٰذا تبلیغ کا جوش دِلانے کے لیے اس طرح بیان کرنا کہ سب صحابہ تبلیغ کے لیے مدینہ سے نکل گئے تھے اور مدینہ صحابہ سے خالی ہوگیا حقیقت کے خلاف ہے۔ ہزاروں صحابہ کی قبریں مدینہ شریف میں ہیں۔ جتنے صحابہ کی قبریں شام و مصر میں ہیں،یہ سب وہاں کے گورنر تھے۔ حضرت ابو درداء رضی اﷲ عنہ کے بارے میں اسماء الرجال کے تحت شیخ ولی الدین رحمۃ اللہ علیہ مشکوٰۃ کے آخر میں لکھتے ہیں کہ سَکَنَ بِالشَّامِ وَمَاتَ بِدَمِشْقَ شام کے گورنر تھے اور دمشق میں وفات پائی ہے۔ پس اس کو اس طرح نہ بیان کرو کہ وہ بستر لے کر تبلیغ کے چلّے میں گئے تھے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 
ملّا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے شاگردوں  کی تعداد آٹھ سو تک بتائی ہے، ان میں صحابہ اور تابعین شامل ہیں۔ چار صحابہ کا ملّا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ نے خاص طور پر نام لیاہے جن میں حضرت عبداﷲ ابنِ عمر، حضرت عبداﷲ ابنِ عباس، حضرت جابر اور حضرت انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہم شامل ہیں، اس طرح کل آٹھ سو صحابہ اور تابعین حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ عنہ سے حدیث پڑھتے تھے، وہ نہ بستر لے کر نکلتے تھے، نہ کہیں چلّے پر جاتے تھے۔ مرقاۃ شرح مشکوٰۃ جلد ۱ کے شروع ہی میں یہ ساری چیزیں موجود ہیں، اور حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ پانچ ہزار تین سو چونسٹھ (۵۳۶۴) حدیثیں پڑھایا کرتے تھے۔ 
حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے شاگردوں میں حضرت عبداﷲ ابنِ عمر، حضرت عبداﷲ ابنِ عباس، حضرت عبداﷲ ابنِ مسعود رضی اﷲ تعالیٰ عنہم جیسے بڑے بڑے صحابہ شامل تھے، جن سے حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ خبر دار! تم لوگ مدینہ چھوڑ کر جا نہیں سکتے، تاکہ مجھے کوئی مشورہ کرنا ہو تو میں تم لوگوں سے مشورہ کروں۔ تو دین کا کام آپس
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter