Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

30 - 82
میں مل جل کر کرو، دین کے ہر شعبے کو اہم سمجھو اور اپنا ہی کام سمجھو، اس طرح سے مت کرو کہ نفرت دلاؤ اور علماء کی بے وقعتی کرو۔ چند نادانوں کی باتوں سے ایسا معلوم ہونے لگتا ہے جیسے خدانخواستہ بستر لے کر نہ نکلنے اور چلّہ نہ لگانے سے آدمی دوزخ میں چلا جائے گا۔ اس طرح غلو کرنا کیسے جائز ہوگا! کتنے جلیل القدر صحابہ حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے حدیثیں پڑھا کرتے تھے اور کبھی مدینہ سے نہیں نکلے۔ حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے تو اپنے دورِ حکومت میں سختی سے یہ پابندی عائد کی تھی کہ جو صحابہ علماء ہیں وہ ہرگز مدینہ سے باہر نہیں جائیں گے۔
علماء کی تحقیر حرام ہے 
اس تقریر سے شریعت کی حدود کا علم ہو گیا کہ کیا فرض ہے اور کیا نہیں؟ اس لیے ایسا عنوان اختیار کرنا جس سے علماء کی بے وقعتی اور تحقیر ہوتی ہو حرام ہے۔ اگر آلو  سبزی اور گوشت بیچنے والے تبلیغ میں جاکر علماء سے کہیں کہ بھئی! آپ جو علمِ دین پڑھ پڑھا رہے ہیں،یہ کچھ نہیں ہے، جا کر تبلیغ میں چلّہ لگاؤ اور اگر کسی عالم کے متعلق معلوم ہوگیا کہ اس نے چلّہ نہیں لگایا ہے، تو اس کے بارے میں کہتے ہیں کہ ارے میاں! یہ سب ایسے ہی حجروں میں بیٹھے ہوئے ہیں، ان سے دین کا کوئی کام نہیں ہورہا ہے۔ اگرچہ سب تبلیغ والے ایسے نہیں ہیں، جو بزرگوں کے تربیت یافتہ ہیں وہ تو بہت معتدل ہیں، لیکن اکثریت نادانوں کی ہے۔
مفتی اعظم پاکستان حضرت مفتی محمدشفیع صاحب رحمۃ اﷲ علیہ نے مجھ سے فرمایا کہ جس وقت مولانا الیاس صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کے انتقال کا وقت قریب تھا،تو میں ان کی خدمت میں دہلی میں حاضر ہوا، تو مولانا الیاس صاحب رحمۃ اﷲ علیہ نے مجھ سے دو سوال کیے: ایک یہ فرمایا کہ مجھے اندیشہ ہے کہ کہیں میں استدراج میں تو مبتلا نہیں ہوں، کیوں کہ لوگ میری طرف جوق در جوق متوجہ ہو رہے ہیں۔حضرت مفتی صاحب نے فرمایا کہ اگر استدراج ہوتا تو آپ کو         خوفِ استدراج نہ ہوتا، آپ کا یہ خوفِ استدراج کہ کہیں یہ اﷲ تعالیٰ کی طرف سے ڈھیل تو نہیں ہے دلیل ہے کہ آپ استدراج میں مبتلا نہیں ہیں، کیوں کہ جن کو وہ استدراج میں مبتلا کرتے ہیں یعنی جن کو  ڈھیل دیتے ہیں  ان کو احساس بھی نہیں ہوتا کہ مجھے ڈھیل دی جارہی ہے۔
اﷲ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں :
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter