Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

71 - 82
تبلیغی جماعت سب سے اچھی جماعت ہے اوراس سے امت کو بہت فائدہ پہنچ رہا ہے، اسکول ،کالج، یونیورسٹی کے لڑکے نیک بن رہے ہیں، لیکن جہاں گاڑی اٹکے وہاں علماء سے رجوع کرو، مثلاً نماز کی ترغیب تو دے دی لیکن اگر کوئی نماز میں غلطی کرے تو علماء کی              ذمہ داری ہے کہ اس کا مسئلہ بتائیں۔ غلطی کی اصلاح کے لیے مسئلہ تو بتانا پڑے گا۔ اب کوئی یہ سمجھے کہ صاحب یہ تو نماز کے مخالف ہیں تو وہ بے وقوف ہے۔ اسی طرح اگر کوئی تبلیغ میں غلطی کرے گا تو علماء کے ذمے ہے کہ اس کا مسئلہ بھی بتائیں،کیوں کہ تبلیغ بھی دین کا شعبہ ہے، لہٰذا ان علماء کو تبلیغ کا مخالف سمجھنا بے وقوفی ہے۔
کثرتِ ضحک کی شرح
 تو میں عرض کررہا تھا کہ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے حضرت ابو ذر غفاری رضی اﷲ عنہ کو سات نصیحتیں فرمائیں۔ تین نصیحتیں میں نے سنا دیں، باقی چار بھی بتائے دیتا ہوں۔ چوتھی نصیحت آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے یہ فرمائی:
اِیَّاکَ وَ کَثْرَۃَ الضِّحْکِ 
کثرتِ ضحک سے بچو،کیوں کہ زیادہ ہنسنا دل کومردہ کردیتا ہے۔ اس سے مراد وہ ہنسی ہے جو غفلتِ قلب کے ساتھ ہو، اگر دل اﷲ سے غافل نہیں تو ہنسنے میں مضایقہ نہیں، لیکن اس میں بھی اتنا غلو نہ کرو کہ ہر وقت ہنستے ہی رہو اور نہ اتنی کمی کرو کہ ہنسنا ہی بھول جاؤ، لہٰذا اللہ والے دوستوں کے ساتھ تھوڑا  ہنسنا بھی چاہیے کیوں کہ یہ مقوی قلب اور مقوی اعصاب ہے، بالکل خاموشی سے اعصاب ٹوٹ جاتے ہیں، لہٰذا خاموشی میں بھی غلو نہ کرو، نہ ہر وقت ہنستے رہو نہ بالکل خاموش رہو، بلکہ ہر چیز اعتدال میں ہو۔ ایک مرتبہ سرورِ کائنات صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم تشریف فرما تھے  حضرت عمر فاروق رضی اﷲ تعالیٰ عنہ حاضرِ خدمت ہوئے، اتنے میں آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو کسی بات پر ہنسی آگئی تو حضرت عمر فاروق رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کو دعا دی:
اَضْحَکَ اللہُ سِنَّکَ یَا رَسُوْلَ اللہِ38؎
_____________________________________________
38؎   صحیح  البخاری: 899/2، باب التبسم و الضحک،المکتبۃ القدیمیۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter