Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

21 - 82
میں انہیں کوڑے لگے تھے تعمیلِ حکم میں دے دی۔ امام شافعی رحمۃ اﷲ علیہ نے اپنے شاگرد کی قمیص پانی میں بھگوئی اور وہ پانی پی لیا فَغَسَلَ قَمِیْصَہٗ وَشَرِبَ مَاءَہٗ ملّا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ ھٰذَا مِنْ اَجَلِّ مَنَاقِبِ اِمَامِ اَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلَیعنی یہ امام احمد بن حنبل کے بہت عظیم الشان مرتبے کی بات ہے کہ استاد اپنے شاگرد کا کُرتا پانی میں بھگو کر وہ پانی پی لے۔ اس کے بعد فرماتے ہیں:بَعْدَ مِاَتَیْنِ وَثَلَاثِیْنَ سَنَۃً دوسوتیس سال بعد ان کی بغل میں بغداد کا ایک معزز شہری دفن ہوا، اس نے وصیت کی تھی کہ مجھے امام احمد بن حنبل رحمۃ اﷲ علیہ کی قبرکے پاس دفن کرنا، ملّا علی قاری لکھتے ہیں کہ فَلَمَّا دُفِنَ بِجَنْبِہٖ بَعْضُ الْاَشْرَافِ یعنی جب ان کی قبر کے پہلو میں ایک معزز شہری دفن کیا جارہا تھا اور دفن کے لیے مزدور جو قبر بنا رہے تھے ان سے غلطی سے امام احمد بن حنبل کی قبر پر پھاؤڑا لگ گیا جس سے ان کی قبر کھل گئی فَوُجِدَ کَفَنُہٗ صَحِیْحًا لَمْ یَبْلَ یعنی دو سو تیس سال بعد بھی ان کا کفن بالکل صحیح تھا، پھٹا تک نہیں تھاوَجُثَّتُہٗ لَمْ تَتَغَیَّرْاور اس عاشق کا جسم بھی بالکل متغیر نہیں ہوا تھا، اسی طرح تازہ دم تھا جیسے ابھی ابھی دفن کیا گیا ہو۔ اور یہ آپ کی کرامت تھی۔ جو اﷲ پرمرتا ہے تو اﷲ تعالیٰ بھی اس کو عزت دیتا ہے۔ اس کے بعد ملّا علی قاری لکھتے ہیں کہ جب آپ     رحمۃ اﷲ علیہ کا جنازہ نکلا تو آپ کا جنازہ دیکھ کر بیس ہزار کافر مسلمان ہوگئے کہ جان دے دی مگر حق اور دین کو نہیں چھوڑا، اس کو کہتے ہیں ایمان اَسْلَمَ عِشْرُوْنَ اَلْفًا یَوْمَ وَفَاتِہٖ یعنی ان کی وفات کے دن بیس ہزار عیسائی اور یہودی ایمان لے آئے؎
عاشق  کا  جنازہ  ہے  ذرا  دھوم  سے  نکلے
یہودی اور عیسائی ایمان لے آئے کہ اﷲ ضرور ہے جس پر اس طرح سے بھی جان دی جاتی ہے؎
ان کے کوچے  سے  لے چل جنازہ  مرا
جان دی  میں نے جن کی خوشی کےلیے
بے  خودی    چاہیے  بندگی   کے   لیے
اﷲ کے نام کی لذت 
عشق اور محبت نہ ہو تو سجدے میں مزہ نہیں آتا، لہٰذا اﷲ والوں سے اﷲ کی محبت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter