Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

24 - 82
کہ تقویٰ سے رہو تیرے سب کام بن جائیں گے۔ ملّا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ اس حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں کہ چاہے وہ دنیا کا کام ہو یا آخرت کا، تقویٰ کی برکت سے دونوں جہاں بن جاتے ہیں، کیوں کہ تقویٰ کی برکت سے وہ خدا کا دوست ہوگیا اور جب خدا کا دوست ہوگیاتو خدا کا یہ جہاں بھی ہے اور وہ جہاں بھی ہے، خدا دونوں جہاں میں اس کو راضی رکھتا ہے۔ جب ابّا راضی ہو تو پردیس میں بھی بیٹے کو خرچہ بھیجتا ہے اور کہتا ہے کہ اچھا کھانا کھاؤ، ایک ملازم بھی رکھو اور خوب آرام سے رہو،اور وطن میں بھی اسی فکر میں رہتا ہے کہ میرے بیٹے کو کوئی پریشانی نہ ہو۔ اسی طرح جو اپنے ربّا کو ناراض نہیں کرتا بلکہ ہر وقت راضی رکھتا ہے، تو ربّا بھی اس کو پردیس اور وطن دونوں میں آرام سے رکھتا ہے۔
اس کے بعد حضرت ابو ذر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کہ مزید نصیحت فرمائیں، تو دوسری نصیحت آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے یہ فرمائی:
 عَلَیْکَ بِتِلَاوَۃِ الْقُرْاٰنِ وَ ذِکْرِ اللہِ عَزَّوَجَلَّ
فَاِنَّہٗ ذِکْرٌ لَّکَ فِی السَّمَاءِ وَ نُوْرٌ لَّکَ فِی الْاَرْضِ
 تلاوت اور ذکر اﷲ کو اپنے اوپر لازم کرلو۔ آج ہمارا یہ حال ہے کہ قرآن شریف طاقوں میں جزدانوں میں لپٹے ہوئے ہیں۔ قرآنِ پاک کو طاقوں میں مت رکھو، روزانہ تلاوت کرو، چاہے ایک ہی رکوع ہو یا صرف دس آیتیں ہی کیوں نہ ہوں، البتہ مسافر مستثنیٰ ہے، کیوں کہ بروایت بخاری شریف اس کے فرض آدھے ہوجاتے ہیں اور مسافر کو ثواب اتنا ہی ملتا ہے جتنا وہ وطن میں وظیفہ پڑھتا تھا۔ پھر آپ نے فرمایا کہ کثرتِ تلاوت کا نتیجہ یہ ہوگا کہ آسمانوں میں تیرا ذکر ہوگا اور زمین میں تیرے لیے نور ہوگا۔ سرورِ عالم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم  تلاوتِ قرآنِ پاک اور ذکر اﷲ کا انعام بتا رہے ہیں کہ آسمان میں تمہارا ذکر ہوگا اور زمین میں اﷲ تعالیٰ تمہیں نور عطا فرمائیں گے۔
صحابہ کرام کی دین کی حرص 
آج ہم لوگ کہتے ہیں کہ مولویوں سے زیادہ مسائل نہ پوچھو، اگر تم نے نماز کا پوچھا تو روزہ گلے لگا دیں گے، لیکن صحابہ کی دین کی پیاس بجھتی ہی نہ تھی۔ حضرت ابو ذر غفاری
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter