Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

16 - 82
ہو؟ تو وہ بوکھلا کر شاعرانہ انداز میں جواب دینے لگا کہ ’’ریش می تراشم ولے دل کسِ را نمی تراشم‘‘ میں داڑھی چھیل رہا ہوں، لیکن کسی کا دل تو نہیں چھیل رہا ہوں۔ تو اس اﷲ والے نے جواب دیا کہ ’’بلے دلِ رسول اﷲ می تراشی‘‘ اے شخص! تو اﷲ کے رسول صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کا دل چھیل رہا ہے۔ اس لیے دوستو! نبی کے عاشقو! اور میدانِ محشر میں نبی کی شفاعت کی امید رکھنے والو! زندگی میں آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے داڑھی منڈی ہوئی صورتوں سے نفرت کے ساتھ چہرہ پھیرا ہے اور جس حالت میں موت آئے گی اسی حالت میں اس کو اٹھایا جائے گا، لہٰذا اﷲ تعالیٰ سے دعا مانگتے رہنا کہ یا اﷲ! اس وقت تک ہمیں موت نہ دینا جب تک کہ اپنے نبی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی مبارک شکل نہ عطا فرما دیں، تاکہ قیامت کے دن میدانِ حشر میں ہم یہ شعر پڑھ سکیں   ؎
ترے  محبوب  کی  یا  رب  شباہت  لے  کے آیا  ہوں
حقیقت اس کو تو  کردے  میں صورت لے کے آیا  ہوں
حدیث شریف میں آتا ہے کہ جس حالت میں آدمی مرتا ہے اسی حالت میں اس کا حشر ہوگا۔ اگر کل میدانِ محشر میں نبی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ہم سے پوچھا کہ سکھوں نے تو اپنے  گرو نانک کی محبت میں داڑھیاں رکھیں، مگر میری محبت میں تمہیں شرم نہ آئی اور میری شکل  و صورت میں تمہیں کیا خرابی نظر آئی کہ تم نے داڑھی نہیں رکھی؟ تو کیا جواب دو گے؟ اگر     اﷲ تعالیٰ کو داڑھی پسند نہ ہوتی تو اپنے نبیوں کو داڑھی نہ رکھنے دیتے۔اﷲ کے جتنے محبوب بندے گزرے ہیں ان سب نے داڑھی رکھی تھی۔
حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ
حضرت موسیٰ علیہ السلام کے مقابلے میں جو جادوگر آئے تھے، ان سب نے حضرت موسیٰ علیہ السلام جیسا حلیہ اختیار کیا ہوا تھا، داڑھی، لمبا کرتا اور لاٹھی۔ ان لوگوں نے یہ شکل و صور ت اس وجہ سے اختیار کی تھی کہ اگر کہیں انہیں شکست بھی ہوجائے تو پتا نہ چلے کہ کون ہار کر بھاگ رہا ہے۔ہوشیاری کی تھی، لیکن حضرت موسیٰ علیہ السلام کی شکل وصورت جیسی ہونے کی وجہ سے اﷲ تعالیٰ کو ان کی شکل و صورت پسند آگئی اور اﷲ تعالیٰ نے ان سب کو 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter