Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

25 - 82
رضی اللہ عنہ حضورِ اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم سے عرض کرتے ہیں قُلْتُ زِدْنِیْ ہمیں اور زیادہ نصیحت کیجیے۔ دو نصیحتوں کے بعد عرض کیا اور فرمائیے۔واہ یہ ہے طلبِ علم! ایک کباب کے بعد دوسرے کباب کی طرف بھی ہاتھ لپکتا ہے، جب دنیوی کبابوں کی اتنی طلب ہے تو علم    جوآخرت کی چیز ہے اس کی طلب تو اور زیادہ ہونی چاہیےتاکہ آخرت بن جائے،تو آپ      علیہ السلام نے مزید فرمایا:
عَلَیْکَ بِطُوْلِ الصَّمْتِ  فَاِنَّہٗ مَطْرَدَۃٌ لِّلشَّیْطَانِ وَعَوْنٌ لَّکَ عَلٰی اَمْرِ دِیْنِکَ
کہ اے ابو ذر! تم اکثر خاموش رہا کرو، کیوں کہ اس کی وجہ سے شیطان تم سے ڈرے گا اور تمہارے دین کے تمام معاملوں میں اس سے مدد ملے گی۔ حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ نے پھر عرض کیا:قُلْتُ زِدْنِیْ اے اﷲکے نبی! مجھے اور نصیحت کیجیے۔ کیا حرص ہے اور کیا حریص طالبِ علم ہے، لیکن یہ حرص مبارک ہے، ہر لالچ بُری نہیں ہوتی۔
ایک میمن نے تبلیغ میں وقت لگایا پھر اپنے تبلیغی بھائیوں سے کہنے لگا کہ بھائیو! میمن بڑا لالچی ہوتا ہے تو سب نے سمجھا کہ شاید چندہ مانگ رہا ہے، لیکن پھر کہنے لگا کہ پہلے سن لو! پہلے میں پیسوں کا لالچی تھا، اب میں آپ کی دعاؤں کا لالچی ہوں، تو سب نے کہا کہ ہم تو سمجھ رہے تھے کہ یہ پیسہ مانگے گا، مگر یہ دعائیں مانگ رہا ہے، اس کی لالچ بدل گئی۔
علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے
تبلیغی جماعت سے یاد آیا کہ بعض اوقات غیر عالم لوگ حدودِ شریعت سے واقف نہ ہونے کے سبب عوام میں تبلیغِ دین کی فضیلت پر اس طرح تقریر کرتے ہیں کہ مثلاً بعض ساتھی تبلیغ کے لیے جاپان گئے اور وہاں جاکر انہوں نے اذان دی، نماز پڑھی اور چٹنی روٹی کھا کر سوگئے، تو وہاں کے کافر کہنے لگے کہ ارے! ان کو تو بلا نشہ ہی نیند آگئی جبکہ ہم ہیروئن کھا رہے ہیں، نشے کی گولیاں کھا رہے ہیں اور پھر بھی نیند نہیں آتی اور یہ مسلمان جو اﷲ کے راستے میں نکلے ہیں ان کا مذہب تو بڑا اچھا ہے اور آٹھ دس آدمی ان کو دیکھ کر مسلمان ہوگئے۔ پھر یہ نادان مبلغ علماء پر تنقید کرنے لگتے ہیں کہ جو کام تبلیغ والے عوام کر رہے ہیں وہ علماء بھی نہیں کر رہے، یہ سخت نادانی و بدفہمی ہے۔ بات یہ ہے کہ اہلِ کفر تو اپنے کفر اور خدا سے دوری کی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter