Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

17 - 82
ایمان عطا فرمادیا، سب سجدے میں گر گئے، حالاں کہ ان لوگوں کی نیت بھی صحیح نہیں تھی، سب جادوگر یہ جان گئے تھے کہ موسیٰ علیہ السلام کے اژدھے نے جو ہماری لاٹھیوں کو نگل لیا ہے تو یہ جادو نہیں ہے، اس لیے کہ جادو  نام ہےنظر بندی کا، ان جادوگروں نے لوگوں کی نظر بندی کرکے اپنی لاٹھیوں کو سانپ دکھایا تھا جو حقیقت میں سانپ نہیں لاٹھیاں تھیں، لیکن ادھر موسیٰ علیہ السلام کا عصا اﷲ کے حکم سے حقیقتا ً اژدھا بن گیا اور چلنے لگا،چناں چہ اس اژدھے نے سب جادوگروں کے سانپ کھالیے جو رسی پر نظر بندی تھی، تو جادوگر سمجھ گئے کہ یہ جادو نہیں ہے، جادو ہوتا تو وہ لاٹھی حقیقت میں اژدھا نہ بنتی، لاٹھی ہی رہتی، لیکن نظر بندی سے اژدھا معلوم ہوتی، لہٰذا سب سجدہ میں گر گئے اور سب نے کہا اٰمَنَّا بِرَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ رَبِّ  مُوۡسٰی  وَہٰرُوۡنَ6؎ ہم حضرت موسیٰ اور حضرت ہارون علیہما السلام کے رب پر ایمان لائے، کیوں کہ لوگ فرعون کو رب کہتے تھے تو ان سب نے امتیاز کردیا کہ ہم موسیٰ علیہ السلام والے خدا پر ایمان لاتے ہیں۔
حضرت آسیہ کا ایمان 
حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اﷲ تعالیٰ سے دریافت کیا کہ یا اﷲ! میں نے فرعون اور اس کے وزیر ہامان پر انتہائی محنت کی حتیٰ کہ پسینے آگئے، لیکن پھر بھی آپ نے ان کو ایمان عطا نہیں کیا،حالاں کہ فرعون کو تھوڑا سا سمجھ میں آگیا تھا۔ ایک دفعہ اس نے اپنی بیوی حضرت آسیہ علیہا السلام سے کہا ( جو اس وقت ایمان لاچکی تھیں لیکن ظاہر نہیں کرسکی تھیں) کہ کیا میں حضرت موسیٰ علیہ السلام پر ایمان لے آؤں؟ وہ مجھے اﷲ کی طرف دعوت دے رہے ہیں اور یہ کہہ رہے ہیں کہ اے فرعون! اگر تو اﷲ تعالیٰ پر ایمان لے آئے تو اﷲ تعالیٰ تجھ کو چار نعمتوں سے نوازے گا:۱)تو ہمیشہ تندرست رہے گا اور کبھی بیمار نہ ہوگا۔۲)تیری جوانی ہمیشہ باقی رہے گی۔۳)تیرے باطن کو تعلق مع اﷲ کی ایسی دولت عطا ہوگی کہ تو دنیوی زندگی سے زیادہ موت کو محبوب رکھے گا۔۴) اور تجھے آخرت کی سلطنت بھی عطا ہوگی یعنی تیری آخرت بھی اﷲ درست کردے گا۔
_____________________________________________
6؎   الاعراف:121۔122
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter