Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

63 - 82
کہ اخلاص حاصل کرنے کے لیے اہل اﷲ کی صحبت میں تزکیۂ نفس کرائیں۔ تزکیۂ نفس کا شعبہ مقاصدِ نبوت میں سے ہے۔ تزکیۂ نفس پر اعمال کی قبولیت کا مدار ہے۔
ایک تو ہے تبلیغ اور ایک ہے مدرسہ، تو تبلیغ اور مدرسہ سے اعمال کا وجود ملتا ہے، لیکن اعمال کا قبول ملتا ہے خانقاہوں سے۔ جہاں اخلاص پیدا ہوتاہے، جہاں کبر اور عُجب کا آپریشن کرتے ہیں۔ آپ کے شہر میں ایک دل کا ہسپتال ہو اور ہارٹ اسپیشلسٹ سب کے سب باہر چلے جائیں،تو دل کے مریض کہاں جائیں گے؟ اور ایک بات اور بھی ہے کہ دل کا آپریشن فٹ پاتھوں پر نہیں ہوتا، میدانوں میں نہیں ہوتا، سر پر بستر لے کر نکلنے سے نہیں ہوتا، جہاں دل کا آپریشن ہوتاہے وہاں لکھا ہوتا ہے کہ یہاں ہارن نہ بجاؤ، اس لیے دل کا آپریشن تو ہسپتال کے کمروں میں ہوگا۔ اسی طرح دل کی اصلاح کا آپریشن تو خانقاہوں کے حجروں ہی میں ہوگا، یہ مساجد کے منبروں پر بھی نہیں ہوسکتا، کیوں کہ وہاں غیر طالب بھی ہوتے ہیں جن کو مناسبت نہیں ہے، اس لیے ان کے عناد کی نحوست سے تربیت و اصلاح کا مضمون بھی مزکی و مصلح کے دل میں نہیں آتا؎
گر ہزاراں طالب اند و یک ملول
از  رسالت  باز  می  ماند  رسول
اگر ہزاروں طالب و مخلص بیٹھے ہوں اور ایک آدمی ہو جو بغض ونفرت سے بیٹھا ہوا ہے مجبوراًکسی وجہ سے، کسی دنیاوی فائدہ سے یا کسی اور مجبوری سے بیٹھا ہوا ہے، تو اگر رسول بھی ہے تو اس کا فیضان رُک جائے گا۔
بعض لوگ کہتے ہیں کہ تبلیغ میں اتنا بڑا چلّہ ہوتا ہے اور اتنا مجاہدہ ہوتا ہے اور یہ علماء مدرسوں میں پنکھوں کے نیچے بیٹھے ہوئے بخاری پڑھانے میں لگے ہیں، لیکن عوام کی ساری زندگی کا چلّہ علماء کے دس برس کے چلّے سے کم ہی رہتا ہے۔ دس برس کا مسلسل چلّہ کھینچو، دس سال میں عالم ہوتے ہیں، تب پتا چلے گا کہ یہ چلّہ کتنے مجاہدے کا ہے اور اگر حافظِ قرآن ہے تو تین سال اور لگالیں، اس طرح تیرہ سال تک بےچارے پڑھتے رہتے ہیں، مگر صرف ایک کمی ہے، اب وہ بھی بتائے دیتا ہوں۔ اپنی برادری کی بھی بات بتاؤں گا اگرچہ وہ بھی ہماری برادری ہے یہ بھی ہماری برادری ہے یعنی اہلِ تبلیغ، اہلِ مدارس، اہلِ خانقاہ سب ہماری ہی برادری ہے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter