Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

65 - 82
دوسرے حکیم سے علاج کرواتے تھے، لہٰذا یہ اکابر علماء علم و فضل کے باوجود اپنے نفس کی اصلاح کے لیے حاجی صاحب کے پاس گئے اور ان کے سامنے زانوئے ادب تہہ کیا ۔
چناں چہ حاجی صاحب نے تھانہ بھون میں ایک بار مولانا گنگوہی کے ہاتھ پر روٹی رکھ دی اور روٹی پر آلو کی بھجیا رکھ دی اور فرمایا: کھایئے! مولانا گنگوہی فرماتے ہیں کہ حاجی صاحب گوشۂ چشم سے مجھے دیکھ بھی رہے تھے کہ کہیں اس کو تغیر تو نہیں ہے کہ شیخ نے میری کیا بےوقعتی کی۔ مولانا گنگوہی فرماتے ہیں کہ اس وقت میری روح مست ہورہی تھی کہ کہاں یہ میری قسمت کہ شیخ اس طرح میرے نفس کو مٹائے۔
ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے ایک عالم مفتی بھی تھے، واعِظ بھی تھے اور محدث بھی تھے، اصلاح کے لیے اپنے شیخ کے پاس گئے۔ شیخ نے ان سے کہا کہ آپ کوتین کام چھوڑنے پڑیں گے: آپ نہ فتویٰ دیں گے، نہ حدیث پڑھائیں گے، نہ وعظ کہیں گے۔ سال بھر خانقاہ میں رہیے اور اللہ اللہ کیجیے،اور سال کی بھی قید نہیں ہے، جب تک میں اجازت نہ دوں آپ دین کا، دعوت الی اللہ کا کوئی کام نہیں کریں گے۔ ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے مشکوٰۃ کی شرح میں لکھا ہے کہ اُس زمانے کے بعض خشک اہلِ فتاویٰ نے اس شیخ کے کافر ہونے کا فتویٰ دے دیا۔
ملّا علی قاری محدثِ عظیم اور اپنی صدی کے مجدّد تھے، وہ لکھتے ہیں کہ سال بھر کے بعد جب شیخ نے محسوس کیا کہ اِن کا نفس مٹ گیا ہے، اب یہ جو وعظ کہیں گے اللہ کے لیے کہیں گے، جو تصنیف وتالیف کریں گے اللہ کے لیے کریں گے، اب اِن میں اِخلاص پیدا ہوگیا ہے تو اُنہیں حدیث پڑھانے کی بھی اجازت دے دی، فتاویٰ دینے کی بھی اجازت دے دی اور وعظ کہنے کی بھی اجازت دے دی تو وہ جو دس سال سے بیان کررہے تھے اس میں کوئی اثر نہ تھا اور اجازت ملنے کے بعد جب انہوں نے پہلا بیان کیا تو ایسے درد بھرے دل سے کیا کہ جتنے سامعین تھے سب اُسی وقت صاحبِ نسبت ہوگئے، ولی اللہ بن گئے۔ شیخ کی برکت سے ایک سال میں کیا سے کیا حالت ہوگئی؎
تو نے  مجھ کو کیا سے کیا شوقِ  فراواں  کردیا
پہلے جاں پھر جانِ جاں پھر جانِ جاناں کردیا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter