Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

60 - 82
صورتاًشیخِ فانی ہوتے ہیں اندر سے شیخِ باقی ہوتے ہیں۔ امام ابو حنیفہ رحمۃ اﷲ علیہ نے جب یہ مسئلہ بیان کیا کہ جوان آدمی روزے کی حالت میں بیوی کا بوسہ نہیں لے سکتا، بڈھا لے سکتا ہے، کیوں کہ بڑھاپے کی وجہ سے بڈھے کے لیے یہ امکان نہیں کہ وہ مغلوب الشہوت ہوکر جماع کرلے۔ تو حدیث کو پڑھاتے ہوئے امام صاحب نے فرمایا کہ بعض جوان بڈھے ہیں، جو قوت میں کمزور ہیں، مرضِ بخار میں مبتلا ہیں، بالکل دم نہیں ہے ان کے لیے بوسہ لیناجائز ہوگا،اور بعضے بڈھے کشتہ کھا کر، مرغی کا سوپ پی کر جوان ہیں، تو ان کے لیے بوسہ لیناجائزنہ ہوگا۔       مدار اس کا قوت ہے۔ اسی لیے تو امام صاحب کی فقہ پر بڑے بڑے علماء عش عش کرتے تھے۔
 سچ کہتا ہوں کہ دس لاکھ مسلمان جو عالم نہیں ہیں وہ دینی کام سے کہیں جا رہے ہوں اور ایک عالم متقی، اﷲ والا مجھے انتخاب کر لے کہ اختر! تم میرے ساتھ چلو، تو میں ان شاء اﷲ عوام کو چھوڑ کر عالم کے ساتھ رہوں گا، کیوں کہ یہ نائبِ رسول ہے۔ حدودِ شریعت میں رہ کر کام کرنے سے اﷲ تعالیٰ ہم سے زیادہ خوش ہوں گے۔
رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے صدیقِ اکبر کو بلایا کہ میرے ساتھ ہجرت کرو، کسی کو نہیں بلایا، تو صدیقِ اکبر خوش قسمت تھے یا نہیں؟ اب اگر نبی کسی کو بلائے کہ میں چل رہا ہوں تم میرے ساتھ چلو اور ہم کہیں کہ نہیں نہیں ہم تو چلّے پرجارہے ہیں۔ جب شیخ بستی میں آرہا ہو اس وقت اس کو چھوڑ کرتبلیغ کے لیے نکل جانا، میں تو کہتا ہوں کہ قیامت کے دن اس سے مواخذہ ہوگا۔کیوں کہ شیخ نائبِ رسول ہے۔ مزکی ہے اور تزکیہ کرانا فرض ہے۔
اسی طرح تبلیغ کے اکابر اَمرد لڑکوں کو تبلیغ میں لے جانے سے منع فرماتے ہیں، مگر پھر بھی اکثر لوگ بے اصولی کرتے ہیں اور بے ریش لڑکوں کو مسجد میں اپنے ساتھ سُلاتے ہیں۔ یہاں ایک شخص آتا ہے، اس نے خود مجھے بتایا کہ میں مسجد میں لیٹا ہوا تھا کہ میرے پاس تین قسم کے لوگ آئے، ایک نوجوان نے میرے پیر دبائے، اس کے بعد ادھیڑ عمر والے نے پیر دبائے اور اس کے بعد بڈھے بڈھے لوگوں نے پیر دبائے تو میں نے کہا کہ آپ لوگ میرے پیر کیوں دبا رہے ہیں؟ سب نے کہا کہ ہم آپ کا اِکرام کر رہے ہیں۔ تو میں نے کہا کہ جو بڈھے خود اپنی پنڈلی دبا رہے ہیں ان کے پیر کیوں نہیں دباتے ہو؟ دیکھو وہ بڈھا جو اُدھر اپنا پیر خود دبا رہا ہے وہاں 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter