Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

61 - 82
جاؤ، اس کا پیر دباؤ، خوبصورت لڑکے ہی تم کو دبانے کے لیے ملے ہیں، سارا اِکرام ان ہی کے لیے ہے؟ لہٰذا اپنے بزرگوں اور علماء کے مشورے کے خلاف نہیں کرنا چاہیے۔
قاضی صاحب کو دیکھو! ان کو علماء سے کتنی محبت ہے، ان کو مجھ سے بھی محبت ہے۔ جب میرا سفر ہوتا ہے تو سب کچھ چھوڑ دیتے ہیں، کہتے ہیں کہ آپ کے ساتھ رہوں گا۔ پہلے دین سیکھتے ہیں، اس کے بعد جب جماعت میں جاتے ہیں اور قرآن و حدیث کے علوم اور صحابہ کے حالات پیش کرتے ہیں تو سارے تبلیغی احباب ان کو گھیر لیتے ہیں۔ اس لیے عرض کرتا ہوں کہ عوام کے دل میں علماء کی عظمت پیدا کرنا بھی عظیم کام ہے، ورنہ اگر عوام کا علماء سے رابطہ ختم ہوجائے تو پھر کیا ہوگا ؟ پھر قانون معلوم نہیں کریں گے۔ فضائل پر تو عمل ہورہا ہے اور نماز کی سنتیں یاد نہیں۔ کئی کئی چلّہ لگانے والوں کے ذرا سجدہ ہی کو دیکھ لیجیے کہ انگلیاں ملی ہوئی ہیں یا نہیں؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ سنت کا تذکرہ نہیں ہوتا۔
اسی لیے عربوں کو حدیثوں کی مستند کتابوں میں جو سنتیں ہیں وہ سنائی جائیں۔ جتنے عرب ہیں وہ بخاری کو مانتے ہیں، مسلم کو مانتے ہیں، صحاح کی جتنی احادیث ہیں سب کو مانتے ہیں لہٰذا جو سنتیں حدیثوں میں ہیں ان کو الگ جمع کرلو، تاکہ عربوں کو اگر یہ اِشکال ہو کہ کہیں یہ حدیث ضعیف تو نہیں ہے، تو اُنہیں بتا دو کہ یہ حدیث صحاح کی اس کتاب میں ہے۔ آپ نے اس طرح سجدہ کیا،حالاں کہ سنت کے مطابق یہ طریقہ ہے۔ جیسے بخاری شریف کی ایک سنت یہ ہے کہ پہلے داہنے پیر میں جوتا پہنو، تو اس حدیث کو بیان کرنے میں کیا مضایقہ ہے؟ کون سا عرب ایسا ہے جو اس کو نہیں مانتا؟ حنبلی، شافعی، مالکی سب اس کو مانتے ہیں۔ میں ان شاء اﷲ ایک کتاب لکھنے والا ہوں جس میں صرف صحاح کی چھ کتابوں کی حدیثوں کی سنتیں جمع کروں گا، تاکہ ساری دنیا میں قابلِ قبول ہو۔ دعا کیجیے کہ اﷲ تعالیٰ یہ کام اپنی رحمت سے مجھ سے لے لے۔
میں نے اور قاضی صاحب نے ایک مرکز کے امام سے گزارش کی کہ ہر نماز کے بعد صرف ایک سنت بیان کردیا کرو۔کہنے لگے کہ نہیں!یہ سب ہمارے یہاں نہیں ہوگا، ہم صرف چھ نمبر بیان کریں گے۔ کیا حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی سنت کی یہی قدر ہے؟ کیا چھ نمبر کے ساتھ سنتوں کا سیکھنا منع ہے؟ غرض انہوں نے قاضی صاحب کے مشورے کی کوئی قدر نہ کی۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter