Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

70 - 82
خدمت میں رہا ہے، سترہ سال کی عمر میں بیعت ہوا، جوانی دے کر اور ایک عمر گزار کر اور اللہ والے کی خدمت میں رہنے کا مزہ چکھ کر کہہ رہا ہوں، کیوں کہ ایک آدمی اگر خود چکھا نہ ہو اور بیان کررہا ہو، چکھنے کی تلقین کررہا ہوتو دوسرے کو اعتراض کا حق ہوتا ہے لیکن الحمدللہ!اللہ تعالیٰ نے محض اپنے فضل سے بدونِ استحقاق ایک عمر شیخ کی خدمت میں رہنے کا موقع عطا فرمایا۔ یہاں تک کہ شیخ کی رُوح نے میرے سامنے پرواز کی۔ میں نے دعا بھی کی تھی کہ اے اللہ! جب تک شیخ کی زندگی ہے کبھی مجھے شیخ سے جدا نہ فرمائیے۔ اب بھی شیخ سے بےنیاز نہیں ہوں۔ فوراً حضرت شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم کو پیر بنایا۔ عجب    و کبر و جاہ کے لیے شیخ کی ڈانٹ اکسیر ہوتی ہے۔ اگر شیخ نہ ہو تو نہ معلوم کتنے مہلک امراض پیدا ہوجاتے ہیں اور مرید کو پتا بھی نہیں چلتا۔ اللہ کا شکر ہے کہ آج بزرگوں کی دُعاؤں کے صدقے میں یہ آپ لوگ میرے پاس بیٹھے ہوئے ہیں۔ بزرگوں کی نظر پڑی ہوئی ہے۔ ایک کتّا دلّی کی مسجد فتح پوری کے دروازے پر بیٹھا ہوا تھا۔ شاہ ولی اللہ صاحب کے بیٹے تفسیر موضح القرآن کے مصنف شاہ عبدالقادر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کئی گھنٹے ذکر و عبادت و تلاوت کے بعد مسجد سے نکلے،قلب کا نور چھلک کر آنکھوں میں آرہا تھا سِیْمَاہُمْ فِیْ وُجُوْہِہِمْ مِّنْ اَثَرِ السُّجُودِ۔ سِیْمَا کیا چیز ہے؟نُوْرٌیَّظْہَرُ عَلٰی وُجُوْہِ الْعَابِدِیْنَ یَبْدُوْ مِنْ بَاطِنِہِمْ عَلٰی ظَاہِرِہِمْ30؎  دل کا نور آنکھوں میں آگیا تھا، مسجد سے نکلے تو اس کتے پر نظر پڑگئی۔ حاجی امداد اللہ صاحب کا ارشاد حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نقل کرتے ہیں کہ وہ کتا جہاں جاتا تھا دلّی کے سارے کتّے اس کے سامنے ادب سے بیٹھ جاتے تھے، گویا کتوں کا پیر بن گیا۔ اس مقام پر حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ نے آہ کی ہے۔ حسن العزیز میں ملفوظ ہے، فرمایا کہ ہائے! جن کی نگاہوں سے جانور بھی محروم نہیں رہتے تو انسان کیسے محروم رہیں گے۔ یہ جوش میں آکر آہ کرکے فرمایا۔ دوستو! حکیم الامت کی آہ کی تو ہمیں قدر کرنی چاہیے۔کس درد سے فرمایا کہ ہائے! جن کی نگاہوں سے جانوربھی محروم نہیں رہتے تو انسان کیسے محروم رہیں گے۔
_____________________________________________
30؎     روح المعانی:125/26،الفتح(29)،داراحیاءالتراث،بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter