Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

67 - 82
رکھے تاکہ ایسوں کو معلوم ہوجائے کہ ہمارے بزرگوں کے ارشادات بے دلیل نہیں لہٰذا میں کہتا ہوں کہ ہمارے اکابر کا یہ ارشاد کہ اللہ والوں سے تعلق و محبت رکھنے والا دائرۂ اسلام سے خارج نہیں ہوسکتا اور اس کا خاتمہ ایمان پر ہوتا ہے، اس کی دلیل بخاری شریف میں موجود ہے:
مَنْ اَحَبَّ عَبْدًا لَایُحِبُّہٗ اِلَّالِلہِ...الخ28؎  
جو شخص کسی بندے سے اللہ کے لیے محبت رکھتا ہے اس کو ایمان کی مٹھاس ملے گی۔
اس حدیث کے تین جز ہیں: ایک یہ کہ اس کا ایمان اتنا قوی ہو کہ اللہ و رسول سے بڑھ کر کسی سے محبت نہ ہو۔ دوسرا یہ کہ ایمان اس کو اتنا محبوب ہو کہ کفر کی طرف لوٹنا اس کو ایسا ناپسند ہو جیسے آگ میں ڈالا جانا ناپسند ہوتا ہے۔ اور تیسرا یہ کہ کسی سے صرف اللہ کے لیے محبت کرے۔ ان تینوں طبقوں کو از روئے حدیث حلاوتِ ایمانی ملے گی اور حلاوتِ ایمانی کی شرح میں ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
وَ قَدْ وَرَدَ   اَنَّ حَلَاوَۃَ الْاِیْمَانِ اِذَا دَخَلَتْ قَلْبًا لَاتَخْرُجُ مِنْہُ
اَبَدًا فَفِیْہِ اِشَارَۃٌ اِلٰی بَشَارَۃِ حُسْنِ الْخَاتِمَۃِ لَہٗ29؎
حلاوتِ ایمانی جس دل کو اللہ دیتا ہے پھر کبھی واپس نہیں لیتا، عطیۂ شاہی ہے۔ شاہ کو غیرت آتی ہے کہ عطیہ دے کر واپس لے کیوں کہ وہ کریم ہے لہٰذا اس میں اس شخص کے لیے حسنِ خاتمہ کی بشارت ہے۔
اللہ والوں کی محبت سے حلاوتِ ایمانی ملی اور حلاوتِ ایمانی سے حسن خاتمہ ملا اور یہ سب احادیث کی شرح سے پیش کررہا ہوں۔ ملّا علی قاری نے لکھا ہے۔ مشکوٰۃ کی شرح مرقاۃ میں دیکھ لیجیے۔ عربی عبارت تک پڑھ دی تاکہ حضراتِ علماء کو مزید یقین آجائے۔
لِیَزْدَا دُوْآ اِیْمَانًا مَّعَ اِیْمَانِہِمْ اَیْ لِیَزْدَادُوْا  اِیْمَانَہُمُ الْاِسْتِدْ لَا لِیَّ  الْعَقْلِیَّ الْمَوْرُوْثِیَّ بِالْاِیْمَانِ الْحَالِیَّ الْوِجْدَانِیَّ الذَّوْقِیَّ
_____________________________________________
28؎   صحیح البخاری:7/1، باب من کرہ ان یعود فی الکفر...الخ، المکتبۃ القدیمیۃ
29؎    مرقاۃ المفاتیح:74/1، کتاب الایمان، المکتبۃ الامدادیۃ، ملتان
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter