منازل سلوک |
ہم نوٹ : |
|
لَیْسَ مِنَ الْکَامِلِیْنَ مَنْ لَّایَقُوْمُ اللَّیْلَ 24؎جو قیامِ لیل نہیں کرتا وہ کاملین میں سے نہیں ہے۔ اور علامہ شامی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ کم سے کم دو رکعات تہجد بھی سنت سے ثابت ہے لہٰذا سونے سے پہلے اگر دو رکعات پڑھ لی جائیں تو کاملین کی فہرست میں شامل ہونے کے قابل ہوجائیں۔ دو رکعات تو ہر شخص پڑھ سکتا ہے، پھر اگر آدھی رات کے بعد آنکھ کھل جائے تو سبحان اللہ، کون منع کرتا ہے، پھر کچھ نوافل پڑھ لیجیے، لیکن آج کل عام صحت کے حالات رات کے وقت اُٹھنے کے متحمل نہیں۔ خصوصاً علم دین پڑھانے والوں کے لیے کہ دن بھر پڑھاکر دماغ پہلے ہی چورا ہوجاتا ہے لہٰذا ایسے کمزوروں کو چاہیے کہ وتر سے پہلے کم از کم دو رکعات پڑھ لیں، توبہ کی نیت سے، حاجت کی نیت اور تہجد کی نیت سے، دو رکعت میں تین مزے لیجیے اور بعد میں دعا کرلیجیے کہ اے اللہ! جب سے بالغ ہوا ہوں، میری مستلذاتِ محرمہ کو معاف فرمادیجیے اور میری ان خوشیوں کو معاف کردیجیے جن سے آپ ناخوش ہوئے ہوں۔ غرض میرے ہر گناہ کو معاف فرمادیجیے اور میری دنیا و آخرت کی سب حاجتیں پوری کردیجیے۔ لیکن میری سب سے بڑی حاجت یہ ہے کہ آپ مجھے مل جائیے، آپ مجھ سے خوش ہوجائیے۔ آہ! اس سے بڑھ کر اور کیا حاجت ہوگی۔ اس سے بڑی ہماری اور کیا حاجت ہے کہ اے اللہ! آپ ہم سے خوش ہوجائیں ؎کوئی تجھ سے کچھ کوئی کچھ مانگتا ہے الٰہی میں تجھ سے طلب گار تیرا یعنی اے اللہ! میں آپ سے آپ ہی کو مانگ رہا ہوں۔ بتائیے! کسی باپ کے کئی بیٹے ہوں، ایک کہتا ہے کہ ابا مجھے اس پہاڑ پر ایک خوبصورت مکان بنوادیجیے، کوئی کہتا ہے کہ اپنی کار دے دیجیے، کسی نے کہا کہ مجھے اپنے جنرل اسٹور کی دکان دے دیجیے اور ایک بیٹا کہتا ہے کہ ابا مجھے کچھ نہیں چاہیے مجھے تو آپ ہی چاہئیں، آپ مجھ سے خوش ہوجائیے، میں آپ سے آپ کو مانگتا ہوں۔ بتائیے! باپ کس سے زیادہ خوش ہوگا؟ اس سے ہی زیادہ خوش ہوگا جو صرف باپ کی رضا مانگ رہا ہے، اور سب سے زیادہ اس کو ہی دے گا۔ پس ربّ العالمین بھی ان بندوں کو _____________________________________________ 24؎مرقاۃالمفاتیح: 148/3،باب التحضیض علٰی قیام الیل، المکتبۃ الامدادیۃ، ملتان