Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

62 - 82
لَیْسَ مِنَ الْکَامِلِیْنَ مَنْ لَّایَقُوْمُ اللَّیْلَ24؎ 
جو قیامِ لیل نہیں کرتا وہ کاملین میں سے نہیں ہے۔ اور علامہ شامی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ کم سے کم دو  رکعات تہجد بھی سنت سے ثابت ہے لہٰذا سونے سے پہلے اگر دو  رکعات پڑھ لی جائیں تو کاملین کی فہرست میں شامل ہونے کے قابل ہوجائیں۔ دو  رکعات تو ہر شخص پڑھ سکتا ہے، پھر اگر آدھی رات کے بعد آنکھ کھل جائے تو سبحان اللہ، کون منع کرتا ہے، پھر کچھ نوافل پڑھ لیجیے، لیکن آج کل عام صحت کے حالات رات کے وقت اُٹھنے کے متحمل نہیں۔ خصوصاً علم دین پڑھانے والوں کے لیے کہ دن بھر پڑھاکر دماغ پہلے ہی چورا ہوجاتا ہے لہٰذا ایسے کمزوروں کو چاہیے کہ وتر سے پہلے کم از کم دو رکعات پڑھ لیں، توبہ کی نیت سے، حاجت کی نیت اور تہجد کی نیت سے، دو  رکعت میں تین مزے لیجیے اور بعد میں دعا کرلیجیے کہ اے اللہ! جب سے بالغ ہوا ہوں، میری مستلذاتِ محرمہ کو معاف فرمادیجیے اور میری ان خوشیوں کو معاف کردیجیے جن سے آپ ناخوش ہوئے ہوں۔ غرض میرے ہر گناہ کو معاف فرمادیجیے اور میری دنیا و آخرت کی سب حاجتیں پوری کردیجیے۔ لیکن میری سب سے بڑی حاجت یہ ہے کہ آپ مجھے مل جائیے، آپ مجھ سے خوش ہوجائیے۔ آہ! اس سے بڑھ کر اور کیا حاجت ہوگی۔ اس سے بڑی ہماری اور کیا حاجت ہے کہ اے اللہ! آپ ہم سے خوش ہوجائیں ؎
کوئی تجھ سے کچھ کوئی کچھ مانگتا  ہے
الٰہی  میں  تجھ  سے طلب  گار تیرا
یعنی اے اللہ! میں آپ سے آپ ہی کو مانگ رہا ہوں۔ بتائیے! کسی باپ کے کئی بیٹے ہوں، ایک کہتا ہے کہ ابا مجھے اس پہاڑ پر ایک خوبصورت مکان بنوادیجیے، کوئی کہتا ہے کہ اپنی کار دے دیجیے، کسی نے کہا کہ مجھے اپنے جنرل اسٹور کی دکان دے دیجیے اور ایک بیٹا کہتا ہے کہ ابا مجھے کچھ نہیں چاہیے مجھے تو آپ ہی چاہئیں، آپ مجھ سے خوش ہوجائیے، میں آپ سے آپ کو مانگتا ہوں۔ بتائیے! باپ کس سے زیادہ خوش ہوگا؟ اس سے ہی زیادہ خوش ہوگا جو صرف باپ کی رضا مانگ رہا ہے، اور سب سے زیادہ اس کو ہی دے گا۔ پس ربّ العالمین بھی ان بندوں کو
_____________________________________________
24؎  مرقاۃالمفاتیح: 148/3،باب التحضیض علٰی قیام الیل، المکتبۃ الامدادیۃ، ملتان
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter