Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

39 - 82
ارْتِکَابِہٖ14؎  کسی خلافِ شریعت کام کااگر وہ ارادہ کرے اور وہ صاحبِ نسبت ولی اللہ ہوچکا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو اپنی حفاظت میں لے لیتے ہیں اور گناہ کےارتکاب سے اس کو محفوظ رکھتے ہیں۔ یا تو گناہ کو اس سے بھگادیتے ہیں یا اس کو گناہ سے بھگادیتے ہیں۔ کوئی بے چینی پیدا کردیتے ہیں۔ یہ مقام وہ ہے کہ آدمی خود سمجھ جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے اپنے لیے قبول فرمالیا ہے۔ شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جب اللہ تعالیٰ کسی کو اپنا ولی بناتے ہیں تو اسے بھی پتاچل جاتا ہے؎
ہم  تمہارے  تم  ہمارے  ہوچکے
دونوں جانب سے اشارے ہوچکے
خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا کہ بندہ جب صاحبِ نسبت ہوجاتا ہے تو کیا اسے پتا چل جاتا ہے کہ اس کو نسبت عطا ہوگئی؟ فرمایا کہ بالکل پتا چل جاتا ہے۔عرض کیا کہ حضرت کیسے؟ فرمایا کہ جب آپ بالغ ہوئے تھے تو کیا آپ کو دوستوں سے پوچھنا پڑا تھا کہ دوستو! بتانا عزیز الحسن بالغ ہوا یا نہیں؟ یا آپ کو خود پتا چل گیا تھا کہ میں بالغ ہوگیا۔ بالغ معنیٰ پہنچنے والا، البلوغ معنیٰ رسیدن، اسی طرح جب روح بالغ ہوتی ہے یعنی اللہ تک پہنچ جاتی ہے تو رگ رگ میں اللہ کی محبت، ایک درد اور اللہ سے خاص تعلق محسوس ہوجاتا ہے۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں  ؎ 
باز آمد آبِ من  در جوئے  من
میرا پانی میرے دریا میں آگیا۔ جب پانی آئے گا تو دریا کو پتانہیں چلے گا؟
باز  آمد  شاہِ  من  در کوئے  من
میرے دل کی گلی میں میرا شاہ آگیا۔ جب اللہ دل میں آئے گا تو دل کو کیسے پتانہیں چلے گا؟
تو دوستو! دوسرے واقعہ سے کیا سبق ملا کہ دل کے انجن میں محبت وخشیت کا پیٹرول ہونا چاہیے تب علم کا نفع پہنچتا ہے، لازمی بھی اور متعدی بھی، اور خشیت ومحبت کے پیٹرول پمپ کہاں ہیں؟ اللہ والے ہیں۔قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ
_____________________________________________
15؎   مرقاۃ المفاتیح:92/5،کتاب اسماء اللہ تعالٰی، المکتبۃ الامدادیۃ، ملتان
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter