Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

36 - 82
اور اس وقت اللہ تعالیٰ سے سودا کرلیں کہ اے اللہ! بصارت کی حلاوت یعنی آنکھوں کی مٹھاس تو میں نے آپ کو دے دی، اب آپ مجھے حلاوتِ ایمانی یعنی ایمان کی مٹھاس عطا فرمادیجیے۔ اپنا ایک اُردو شعر یاد آیا؎
جب  آگئے  وہ  سامنے  نابینا  بن  گئے
جب ہٹ گئے وہ سامنے سے بینا بن گئے
نابینا کیسے بنیں؟یعنی نظریں جھکالو جب کوئی نامناسب شکل سامنے آئے، لیکن موٹر چلانے والا نابینا نہ بنے،اس کے لیے معافی ہے، بس وہ سامنے نظر رکھے اِدھر اُدھر نہ دیکھے، پھر بھی نفس حاشیہ نگاہ سے اور زاویہ نگاہ سے کچھ چرائے گا، اس کی ان شاء اللہ تعالیٰ معافی ہوجائے گی، توبہ کرلے کہ اے اللہ! میں نے نظر کو سامنے رکھا، قصداً نظر نہیں ڈالی لیکن پھر بھی میرے نفس نے جو حرام مال چرایا ہو میرے مستلذاتِ محرمہ مسروقہ کو آپ معاف فرمادیجیے یعنی حرام لذت کی چوری کا مال جو نفس نے حاصل کیا ہو آپ اس کو معاف کردیجیے کیوں کہ اس وقت اس پر اختیار نہیں تھا، اگر نظر جھکاتا تو تصادم ہوجاتا۔ حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اگر کوئی واقعی سچا اللہ والا ہے لیکن کمزور ہے اور تسبیح پڑھتا ہوا جارہا ہے کہ ایک حسین تگڑی عورت نے اس کو بُری نیت سے دیکھا اور لپٹ گئی اور اس کو پٹخ دیا۔ یہ مفروضہ                حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اللہ علیہ بیان فرمارہے ہیں اصلاحِ اُمت کے لیے،اور اس کے سینے پر بیٹھ گئی اور کہا اے ملّا! تم بہت نظر بچاتے ہو اور پوری طاقت سے         اس کی آنکھیں کھول کر کہا کہ اب دیکھ مجھے، دیکھتی ہوں کہ اب کیسے نہیں دیکھے گا۔ حضرت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اگر وہ صاحبِ نسبت ہے تو اپنی شعاعِ بصریہ پر اللہ تعالیٰ کی عظمت کو غالب رکھے گا اور اچٹی  پچٹی سطحی نظر جو غیر اختیاری ہے ڈالے گا، باریک نظر نہیں ڈالے گا۔ یہ باتیں کون بیان کرسکتا ہے؟ ایسی باتیں اللہ تعالیٰ کے بڑے اولیاء بیان کرتے ہیں جو اس راستے سے گزرے ہوئے ہیں جن کو ایسا ایمان حاصل ہے۔
غرض اللہ تعالیٰ کے قرب وولایت کی بنیاد تقویٰ یعنی گناہوں کو چھوڑنا ہے۔ بتائیے ایئرکنڈیشن والے قصہ سے یہ سبق ملا کہ نہیں؟یہ نصیحت ملی کہ نہیں؟ اور نصیحت بھی کس کی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter