منازل سلوک |
ہم نوٹ : |
|
اور اگر نسبت مع اللہ پختہ ہوجائے تو وہ لوگ ماحول کو بدل دیتے ہیں ؎جہاں جاتے ہیں ہم تیرا فسانہ چھیڑ دیتے ہیں کوئی محفل ہو تیرا رنگِ محفل دیکھ لیتے ہیں خیر جگر صاحب نے جو شعر کہا ہے آہ! اسے پڑھ کر مجھے اتنا مزہ آتا ہے کہ بیان نہیں کرسکتا اوران شاءاللہ تعالیٰ آپ کو بھی مزہ آئے گا۔ جگر صاحب نے آئینہ میں جب اپنی داڑھی دیکھی تو یہ شعر کہا ؎چلو دیکھ آئیں تماشا جگر کا سنا ہے وہ کافر مسلمان ہوگا ارے دوستو! کیا غضب کا شعر کہا اس ظالم نے۔ کیا پیارا شعر ہے۔ یہاں کافر کے معنیٰ محبوب کے ہیں جیسے محبوبوں کو ظالم کہتے ہیں، کافر ادا کہتے ہیں۔ یہاں کافر سے مراد یہ ہے کہ جگر کتنا پیارا لگ رہا ہے داڑھی رکھ کر۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی برکت ہے۔تو میں یہ کہہ رہا تھا کہ اللہ تعالیٰ جس سے محبت کرتا ہے اس کو ہر ذرۂ کائنات سے ہدایت ملتی ہے اور جس کو خدا مردود کرے بوجہ اس کی شامتِ عمل کے وہ مسجدوں میں، خانقاہوں میں حتیٰ کہ بیت اللہ میں بھی مقبول نہیں ہوسکتا ؎کعبہ میں پیدا کرے زندیق کو ابوجہل کو کہاں پیدا کیا؟ ماں حاملہ تھی، طواف کررہی تھی، کعبہ میں ابوجہل پیدا ہوا ؎لاوے بت خانہ سے وہ صدیق کو اور ابوبکر صدیق کو کہاں سے لائے؟ بت خانہ سے۔ ان کے والد بت پرست تھے۔ ابوبکر کو کفر کے خاندان میں پیدا کرکے صدیق بنارہے ہیں۔ بعد میں ان کے والد کو بھی اللہ تعالیٰ نے ایمان عطا فرمایا۔ یہ وہ خاندان ہے کہ چار پشت اس کی صحابی ہے۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ صحابی، ان کے والد صحابی، ان کے بیٹے صحابی اور پوتے صحابی۔ کفر کے گھر میں پیدا ہونے والا صدیق ہورہا ہے اور کعبہ میں پیدا ہونے والا مردود ہورہا ہے ؎زادۂ آزر خلیل اللہ ہو