آپس میں بالکل ملی ہوئی تھی۔ اس وقت یہ گیس کھربوں سینٹی گریڈگرم تھی۔ آج سے 15, 000, 000, 000,(پندرہ ارب) سال قبل کسی زبر دست دھماکے کی بناء پر وہ پھٹ پڑی جس کو اہل سائنس big bangبگ بینگ کہتے ہیں بگ بینگ کے بعد اس میں 75 فیصد ہائیڈروجن گیس اور 25فیصد ہیلم گیس پیدا ہوئی، اس میں بھی زبردست ہیجان پیدا ہوا اور چکر کھانا شروع ہوا، اس ہیجان اور چکر کھانے کے نتیجے میں یہ کائنات وسیع ہونی شروع ہوئی اور ابھی تک وسیع ہوتی ہی چلی جارہی ہے۔ اس آیت کو پڑھیں والسماء بنینھا بایدوانا لموسعون سورۃ الذاریات۵۱ آیت ۴۱ترجمہ : آسمان کو میں نے اپنے ہاتھ سے بنایا اور ہم ہی اس کو وسیع کرتے جارہے ہیں کائنات میں پہلے دھواں تھا اس کا ثبوت اس آیت میں موجود ہے ثم استوی الی السماء وھی دخان (حم السجدہ ۴۱ آیت ۱۱)
بگ بینگ (زبر دست دھماکے) کے 3,000,000,000 (تین ارب) سال کے بعد کہکشاں کی جھرمٹ supr clusterبننی شروع ہوئی، بہت سے کہکشاں کے مجموعے کو کہکشاؤں کی جھر مٹ کہتے ہیں بگ بینگ کے 5,000,000,000(پانچ ارب) سال کے بعد کہکشاؤں کی جھرمٹ میں سے الگ الگ کہکشاں تعمیر ہونی شروع ہوئی 10,000,000,000(دس ارب) سال کے بعد کہکشاں galaxyمیں ہمارا سورج اور اس خاندان solr systemبننے شروع ہوئے اس وقت تک گیس ٹھنڈی ہوکر فضاء میں کچرا، برف اور گیس ہوچکی تھی اس لئے دیگراور سولر سسٹم بننے میں تینوں چیزیں جمع ہوئیں ، دوسری گیس بھی تھنڈی ہوہوکر کہکشاں میں بڑے بڑے سیارے بحکم خداوندی اپنے مداروں میں محو گردش ہوگئے۔
ہمارا سورج بھی اسی گیس اور کچرے کے مجموعے سے وجود میں آیا ہے۔ سورج کے گرد گھومنے والے نو سیارے بھی اسی مختلف قسم کے گیس، کچرے اور برف کے مجموعے سے تعمیر ہوئے، سورج میں گیس کی مقدار زیادہ ہے اسی لئے اس میں گرمی بہت زیادہ ہے، گرمی کی وجہ سے کشش بھی زمین سے 27گنا زیادہ ہے۔ جس کی وجہ سے نوسیاروں اور تقریباً 62چاند اور کروڑوں آوارہ گرد چٹانوں کو اپنے گرد گھمارہاہے، اور یہ سیارے سورج کے گرد محو گردش ہیں ، سورج میں بھار اور وزن بھی بہت ہے (تفصیل کے لئے فلکیات جدید ہ) دیکھیں ۔
سورج کے گرد گھومنے والے نو سیاروں میں گیس کی مقدار کم ہے اور کچروں کی تعداد زیادہ