Deobandi Books

علم اور علماء کرام کی عظمت

ہم نوٹ :

28 - 82
کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے۔ یہ بہت بڑے مفتی صاحب کی تقریر عرض کر رہا ہوں جو پاکستان میں سب سے زیادہ فقیہ ہیں اور فقہ میں تخصص کر ا رہے ہیں، علماء کو فقیہ بنا رہے ہیں۔
حضرت خالد بن ولید رضی اﷲ عنہ کفار کو خط لکھ رہے ہیں، مشکوٰۃ شریف میں یہ خط موجود ہے کہ اے لوگو! اِنِّیْ اَدْعُوْکُمْ اِلَی الْاِسْلَامِمیں تم کو اسلام کی دعوت دیتا ہوں اگر تم قبول کرتے ہو تو ٹھیک ہے ورنہ تم مجھ کو جزیہ دو۔ اور تم جزیہ کیسے دو؟عَنْ یَّدٍ اپنے ہاتھوں سے دو تاکہ تمہاری ذلت قائم رہے، اگر تم کسی واسطے سے بھیجو گے تو ہم ہرگز قبول نہیں کریں گے، ہمیں تمہارے پیسے کی حاجت نہیں، بلکہ تمہارے کفر کی ذلت دِکھانا مقصود ہے، لہٰذا تم جزیہ خود آکر دو اور اگر نہیں مانتے تو ہم تم سے قتال کریں گے، اسلام نہ لانے سے نہیں، جزیہ نہ دینے سے قتال کریں گے  وَاَنْتُمْ صَاغِرُوْنَ اور تم ذلیل ہوجاؤ جزیہ دے کر۔ اور اگر ایسا نہیں کرتے ہو تو نَحْنُ نُحِبُّ الْمَوْتَ کَمَا تُحِبُّوْنَ الْخَمْرَ11؎  ہم موت کو اتنا محبوب رکھتے ہیں جتنا تم شراب سے محبت کرتے ہو، پس تم ہمارا مقابلہ نہیں کرسکتے۔
پس اگر صحابہ جزیہ لے کر ان کو مسلمان نہیں بنا رہے ہیں، کہتے ہیں کہ تم اسلام لاؤ یا نہ لاؤ، جزیہ دو، ورنہ ہم لوگ جزیہ نہ دینے پرتم سے قتال کریں گے۔ تو معلوم ہوا کہ جب وہ جزیہ دینے پر راضی ہوگئے تو اسلام کو زبردستی ان کے گلے لگانا کہاں فرض رہا؟ اگر اسلام کو گلے لگانا فرض ہوتا تو چند پیسوں کے بدلے ان کے کافر رہنے پرکیا اسلام راضی ہوجاتا؟ تو معلوم ہواکہ اسلام کو ان تک پہنچانا تو ضروری ہے، مگر ان کو مسلمان بنانا فرض نہیں ہے۔ (ایک صاحب نے حضرت والا سے اجازت لے کر سوال کیا کہ بعض تبلیغی حضرات کہتے ہیں کہ صحابہ مدینہ منورہ، مکہ معظمہ میں فوت نہیں ہوئے، وہ سب تبلیغ کرنے دنیا میں پھیل گئے تھے۔ تو حضرت والا نے ارشاد فرمایا کہ) بہت سے صحابہ کو انتظامِ ملکی کے لیے دوسرے ملکوں میں بھیجا جاتا تھا اور صحابہ کی شان تو یہ تھی کہ جہاں جاتے تھے دین پھیلاتے تھے؎
جہاں جاتے ہیں ہم تیرا  فسانہ چھیڑ دیتے  ہیں
کوئی محفل  ہو تیرا ر نگِ محفل دیکھ لیتے ہیں
_____________________________________________
11؎    مصنف عبدالرزاق:216/5،(9423)،المکتب الاسلامی،بیروت،ذکرہ بتغییر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 8 1
3 شیخ بنانا کیوں ضروری ہے؟ 9 1
4 علماء کے سامنے دعوائےعلم بے ادبی ہے 11 1
5 عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ 12 1
6 لنگی پہننا سنّتِ مؤکدہ نہیں ہے 13 1
7 غیر ضروری کو ضروری سمجھنا گمراہی ہے 14 1
8 اصلی عشقِ رسول اتباعِ رسول ہے 15 1
9 حضرت موسیٰ علیہ السلام اور جادوگروں کا واقعہ 16 1
10 حضرت آسیہ کا ایمان 17 1
11 نااہل سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے 18 1
12 حضرت آسیہ کے لیے ایک عظیم الشان نعمت 19 1
13 اﷲ پر فدا ہونے کا انعام 19 1
14 اﷲ کے نام کی لذت 21 1
15 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا گیا؟ 23 1
16 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت ابو ذررضی اللہ عنہ کو سات نصیحتیں 23 1
17 صحابہ کرام کی دین کی حرص 24 1
18 علماء پر تنقید نادانی و بدفہمی ہے 25 1
19 اسلام کا پیغام سارے عالَم میں پہنچ چکا ہے 26 1
20 کافروں کو مسلمان کرنا فرض نہیں ہے 27 1
21 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کی تعداد 29 1
22 علماء کی تحقیر حرام ہے 30 1
23 اہانتِ علم و علماء کفر ہے 32 1
24 اﷲ تعالیٰ کا اعلانِ جنگ 33 1
25 اہلِ علم کا بلند درجہ 34 1
26 علماء فرض کام میں لگے ہوئے ہیں 34 1
27 ہر مسلمان پر دعوت الی اللہ فرض نہیں 36 1
28 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعائے حسنِ خاتمہ 38 1
29 دعوت الی اللہ کے لیے صلاحیت بھی شرط ہے 39 1
30 اپنی نظر میں حقیر ہونا مطلوب ہے 40 1
31 قرآنِ پاک کی رُو سے نبیوں والے کام 41 1
32 قرآن کا ترجمہ محض لغت سے کرنا عظیم گمراہی ہے 41 1
33 نباتات کے سجدہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ 43 1
34 حکمت کی تعریف 44 1
35 ممنونِ سزا ہوں میری ناکردہ خطائیں 45 1
36 تزکیۂ نفس کے مدرسے کہاں ہیں؟ 47 1
37 تزکیۂ نفس کی مثال 49 1
38 تزکیۂ نفس کی تعریف 50 1
39 شیخِ کامل کے بغیر اصلاح نہیں ہوتی 52 1
40 جعلی پیروں کی جہالت 53 1
41 جس کا کوئی پیر نہ ہو اسے پیر نہ بنائیں 53 1
42 حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا توکّل 55 1
43 اپنی اور اہل و عیال کے دین کی فکر مقدم ہے 55 1
44 دین کے کام میں حدودِ شریعت کا لحاظ ضروری ہے 57 1
45 تبلیغی جماعت نافع ہے، کافی نہیں 62 1
46 تزکیۂ نفس علماء پر بھی فرض ہے 62 1
47 اکابر کا فنائے نفس 64 1
48 دین کے شعبے آپس میں رفیق ہیں، فریق نہیں 66 1
49 تبلیغی جماعت کا عظیم الشان فائدہ 67 1
50 تبلیغ کے مسائل بتانا تبلیغ کا انکار نہیں ہے 67 1
51 تبلیغی جماعت بہترین جماعت ہے 68 1
52 مبارک اور بے مثال جماعت 69 1
53 علماء کا اِکرام نجات کا سرمایہ ہے 70 1
54 کثرتِ ضحک کی شرح 71 1
55 ہنسنے میں بھی دل اﷲ سے غافل نہ ہو 73 1
56 حق بات کہنے کا سلیقہ 74 1
57 راہِ حق میں طعن و ملامت سے نہ ڈریں 75 1
58 اپنے عیوب کا استحضار رکھیں 76 1
59 اﷲ والے کی نافرمانی کی سزا 76 1
60 اہلِ علم کی فضیلت 78 1
61 بزرگوں کی دعاؤں کا اثر 78 1
Flag Counter