مقابلے میں عجمی کہتے ہیں۔ شجاع ہیں اور جری وسورما ہیں۔ یہاں بہت سے قبیلے ہیں، مگر ان سب میں سب سے اعلیٰ ممتاز اور سر برآوردہ قریش کا قبیلہ ہے۔ محمد (ﷺ) اسی ممتاز گھرانے میں پیدا ہوئے۔
آپ خدا کے بھیجے ہوئے سچے نبی اور ریفارمر تھے۔ اور بے شک جس طرح خدا اپنے خصوصیات میں وحدہٗ لا شریک لہ تھے۔ جھوٹے ہیں وہ لوگ جو اس سچے نبی کو معاذ اللہ جھوٹے اور دوسری بے ہودہ باتیں کہتے ہیں۔ آپ نہایت غور و فکر سے ہر اُمور پر دور اندیشی کے ساتھ نظر ڈالنے والے تھے۔ آپ میں جاہ طلبی نہ تھی۔ آپ خاموش، عالی نفس، ذی وقار، متین اور سنجیدہ انسان تھے، بلکہ آپ انھیں لوگوں میں سے تھے جن کے لیے متانت و سنجیدگی لازم اور ضروری شے ہے اور جو قدرت کی طرف سے خلوص کے لیے پیدا کیے گئے ہیں۔ آپ کا قلبِ مبارک قدرت کے جمال و جلال سے ہمیشہ منور رہتا تھا۔ آپ نے ایک ایسے ریگستان میں نشو و نما پائی جہاں فطرت اور اپنے خیالات کے سوا کوئی دوسری اور چیز نہ تھی۔ آپ نے ابتداہی سے غور و فکر کرنا شروع کردیا تھا۔ آپ کے ہمعصروں اور بزرگوں نے آپ کو امین ۔ّمعزز لقب دے رکھا تھا اور حقیقت یہ ہے کہ آپ امین تھے بھی۔ آپس کے فسادات کے فیصلہ کے لیے اکثر لوگ اسی نوجوان لڑکے کے پاس لاتے تھے۔ محمد(ﷺ) ہمہ تن سچے تھے، آپ بلا ضرورت کبھی نہیں بولتے تھے، لیکن جب بولتے تھے تو آپ کی گفتگو سے حکمت، دانائی، فراست و خلوص ٹپکتا تھا۔ متانت، امانت، اخوّت اور خلوص بھی آپ کی خاص سیرت تھی۔ آپ ہر شخص حتیٰ کہ دشمنوں کے ساتھ بھی نہایت ملاطفت اور خندہ پیشانی سے پیش آتے تھے۔ آپ کے چہرہ مبارک سے دور اندیشی اور دانائی، جلال ہر وقت ظاہر ہوتی تھی۔
جانشین دیانند جی مہاراج ایک ڈنڈے باز لیڈر کے ڈنڈے باز ذریات اور مالوی اینڈکو کے ایجنٹ برادران وطن سنو! ایک عیسائی اور نہایت متعصب باوجود تعصب اور زبردست ہٹ دھرمی کے کیا کہہ رہا ہے تمہیں بتاؤ اور انصاف سے کہو: ’’کہ یہ جادو نہیں تو پھر کیا ہے؟!‘‘۔1 (1 اقتباس از لکچر داود مرقس)
1 (1 (کب )منقول از ’’مشرق‘‘ گور کھپور مؤرضہ ۸؍ دسمبر ۲۷ء
اسلام غیر مسلموں کی نظر میں
(از قلم: مولانا محمد شفیع صاحب ناظم مدرسہ نوریہ انجمن تبلیغ انڈال (بنگال)