اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ وَّبَارِکْ وَسَلِّمْ۔
1 (1 (ب) منقول از اخبار مدینہ بجنور ۹؍ مارچ ۱۹۱۷ء نمبر ۱۹ ج۶
قرآن تمام آسمانی کتابوں میں بہترین کتاب ہے: ڈاکٹر موریس نے جو فرانس کے نامور اہلِ قلم مستشرق اور ماہر علومِ عربیہ ہیں اور جنھوں نے گورنمنٹ فرانس کے حکم سے قرآن کریم کا ترجمہ فرانسیسی زبان میں کیا تھا اپنے ایک مضمون میں جو ’’لابار دل فرانس رومان‘‘ میں شایع ہوا تھا ایک اور فرانسیسی مترجم قرآن موسیو سالمان ریناش کے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے لکھتا ہے: قرآن کیا ہے؟ قرآن اگر کوئی ایسی منقبت ہوسکتی ہے جس میں کسی طرح کا نقص نہ نکل سکتا ہو تو وہ اس کی فصاحت و بلاغت ہے وہ عظیم الشان فضیلت جس پر تیس کروڑ (چالیس کروڑ مؤلف) انسان فخر کررہے ہیں وہ یہی ہے کہ مقاصد کی خوبی اور مطالب کی خوش اسلوبی کے اعتبار سے یہ کتاب تمام آسمانی کتابوں پر فائق ہے، بلکہ ہم کہہ سکتے ہیں کہ قدرت کی ازلی عنایت نے نے اسنسان کے لیے جو کتابیں تیار کی ہیں ان سب میں یہ بہترین کتاب ہے۔ اس کے نغمے انسان کی خیر و فلاح کے متعلق فلاسفۂ یونان کے نغموں سے کہیں اچھے ہیں۔ اس میں آسمان و زمین کے بنانے والے کی حمد و ثنا بھری ہے۔ خدا کی عظمت سے اس کا حرف حرف لبریز ہے۔ جس نے یہ چیزیں پیدا کی ہیں اور ہر ایک چیز کی اس کی استعداد کے مطابق رہنمائی کی ہے۔ (پیامِ آمین)
1 (1 (ج) منقول از اخبار وحدت ۲؍ فروری ۱۹۲۵ء نمبر ۲۱ ج۲
مسٹر آرنلڈ وہائٹ نے اسلامک ریو یو ماہ مئی ۱۹۱۶ء صفحہ ۲۲۶ میں لکھا ہے: وہ اسباق جو ہم عہدِ نامہ عتیق اور عہد نامہ جدید سے یہودیوں کے توسط سے سیکھتے ہیںنصف یورپ ایک یہودی جناب بنی نوع انسان کے ساتھ انسانیت سے پیش آنا اور تمام لوگوں کے خیالات کا احترام کرنا سکھاتے ہیں، لیکن قرآن نے جس کو ایک ساربان کے فرزند نے لکھا مسلمانوں کو نہ صرف زبردست جنگ آرائی سکھائی، بلکہ پرائیوٹ زندگی میں ہمدردی، خیرات، فیاضی، شجاعت اور مسلمان نوازی کا سبق پڑھایا۔
1 (1 (د) منقول از اخبار وحدت ۸؍ فروری ۱۹۲۵ء نمبر ۲۶ ج۲
بابا نانک نے لکھا ہے توریت، زبور، انجیل، ترے پڑھ، قرآن کتاب کل جگ میں پروار۔ (جنم ساکھی کلاں، ص: ۱۴۷)