قیامت کے آثار: برطانیہ کے مشہور ہیئت دان پروفیسر جے۔ ایچ جنیئر کا خیال ہے کہ سورج کا چراغ ۔ُگل ہونے والا ہے، اس کے بعد زمین اس درجہ سرد ہوجاوے گی کہ کوئی ذی روح ہستی اس پر زندہ نہ رہ سکے گی۔
فرانس کے ایک ماہر ِفلکیات مسٹر بالدے کا خیال ہے کہ زحل ستارے میں سے آگ کے بڑے بڑے گولے نکل کر فضا میں پھیل رہے ہیں، اندیشہ ہے کہ ان میں سے کوئی ایک آدھا گولہ کسی روز زمین سے ٹکڑا کر اسے فنا کردے گا۔ پروفیسر جنئیر کی رائے میں سورج کا خزانۂ زندگی بالکل قریب الاختتام ہے۔
1 (1 (کط) منقول از اخبار ’’العدل‘‘ گوجرانوالہ ۲۹؍ اگست ۲۸، ص:۱۱
ایک فرانسیسی مصنف کے خیالات رسول کریمﷺ کے متعلق: ایک غیر مسلم فرانسیسی مصنف لکھتا ہے:
میں نے پادریوں کی کتابوں میں پڑھا کہ تھا کہ قرآن (معاذ اللہ!) ایک جھوٹی کتاب ہے۔ اس وجہ سے مجھے اس کے پڑھنے کا خیال ہوا۔ اس کے پڑھنے کے بعد مجھے ایک بات نے مجبور کردیا کہ اسے جھوٹا نہ کہوں اور وہ یہ ہے کہ
’’جو شخص کوئی جھوٹ بولتا ہے اس کا کوئی نہ کوئی مقصد ہوتا ہے یا تو وہ روپیہ جمع کرنا چاہتا ہے یا اسے اپنی قوم کو فائدہ پہنچانا مقصود ہوتا ہے یا ذاتی طور پر کوئی نفع اُٹھانا چاہتا ہے۔ میں نے قرآن کو شروع سے لے کر اخیر تک پڑھا ہے، مگر کوئی مقصد ایسا نظر نہ آیا، اگر اس میں ایسی تعلیم دی جاتی جس سے محمد (ﷺ) کے پاس دولت جمع ہوجاتی یا ان کی قوم کو دوسروں پر ترقی دی جاتی یا کوئی اور ذاتی یا قومی فائدہ حاصل کرتا تو میں سمجھتا وہ شخص فلاں غرض کے لیے جھوٹ بولتا ہے، مگر قرآن میں ایسی باتوں سے کوئی بھی نظر نہیں آتی، بلکہ شروع سے آخر تک یہی ذکر ہے کہ خدا تعالیٰ کی طرف رجوع کرو، اس کی رضا حاصل کرو، اس کے حکم کے خلاف کوئی بات نہ کرو، اس کا قرب حاصل کرو۔ اور جب ہم اس انسان کی ذات کی طرف دیکھتے ہیں جس نے یہ باتیں بیان کیں تو معلوم ہوتا ہے کہ جو بات بھی وہ شروع کرتا ہے اسے جھوٹا تو ہم نہیں کہہ سکتے، اگر اس کا نام جنون رکھا جائے تو کہا جاسکتا ہے کہ اسے ’’خدا کی محبت کا جنون‘‘ تھا۔
یہ وہ شہادت ہے جو ایک غیر مسلم فرانسیسی نے حضور سرورِ کائناتﷺ کے اور ان کی لائی ہوئی کتاب قرآنِ مجید کے متعلق دی ہے یہ وہ شخص ہے جس نے قرآن کو اس نظر سے دیکھا کہ اس کے ہم قوم اسے جھوٹی کتاب کہتے تھے، لیکن وہ غیر متعصب ضرور تھا یہی وجہ ہے کہ وہ کہتا ہے کہ اگر بانیٔ اسلام کو جنون تھا تو وہ خدا کی محبت کا جنون تھا۔
1 (1 (کی) منقول از اخبار ’’مشرق‘‘ گور کھپور ۳۰؍ اگست ۱۹۲۸ء