مسلمان متوفی شوہر کے ترکہ میں سے اس کی بیوہ کو کوئی حصہ نہیں دیتے۔ اگرچہ قرآنِ حکیم میں صاف طور پر یہ موجود ہے کہ اگر متوفی کے اولاد نہ ہو تو اس کے ترکہ میں سے اس کی بیوہ کو ۱؍ ۴ (چوتھائی) حصہ ملے گا اور اگر اولاد ہو تو ۸؍۱ (آٹھواں) حصہ کی مستحق ہوگی۔
جنوبی ہند کی موپلا قوم جو اپنے مذہبی جوش و خروش کے لیے مشہور ہے اپنی جہالت کے باعث اب تک ہندوؤں کے قانونِ وراثت ہی کے پابند رہے جس کے مطابق ترکہ عورتوں کی طرف سے تقسیم ہوتا ہوا آتا ہے اور لڑکوں کو اپنے باپ کی جائیداد کے متعلق کوئی حق حاصل نہیں ہوتا۔
قدیم جہالت کی یادگاریں دنیائے اسلام کے بہت سے حصوں میں پائی جاتی ہیں۔ مسلمانوں کا ایک طبقہ ان کو مٹانے کی کوشش کررہا ہے۔
1 (1 (لط) از الامان دہلی، ۱۹؍ ستمبر ۲۹ء
دنیا کا آیندہ مذہب اسلام ہوگا
مشہور مصنف جارج برنا ڈشا کی شہادت
جارج برناڈشا سے اخبار بیں طبقہ بخوبی واقف ہے۔ جارج برناڈشا موجود زمانہ کے مصنفین کی فہرست میں سب سے اوّل جگہ پانے کا مستحق ہے۔ دنیا کا کوئی مسئلہ ہو جو جارج برناڈشا کا قلم بند نہیں۔ چھوٹے چھوٹے قصوں میں وہ بڑے بڑے مسائل اس خوبی سے سمجھا دیتا ہے کہ کسی کو دم مارنے کی گنجایش نہیں رہتی، مگر جہاں برناڈشا کا قلم دنیاوی مسائل کو حل کررہا ہے وہاں مذہبی دنیا کے لیے وہ ایک خطرناک ہتھیار بھی ہے۔ ہماری دانست میں کوئی مذہب ایسا نہیں جو برناڈشا کے حملوں سے محفوظ رہا ہو۔ برناڈشا جو لکھتا ہے وہ تمام دنیا میں پھیل جاتا ہے، چوںکہ استدلال بہ ظاہر قوی ہوتا ہے اوردنیا آسان پسند ہے، اس لیے اس کے زہریلے خیالات لوگوں کے ایمان پر ڈاکہ ڈالنے میں بڑے کارگر ثابت ہورہے ہیں۔
ایک ایسا منکرِ خدا بندہ جو اپنے کفر یہ خیالات کی نشر و اشاعت میں ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے، اگر کسی مذہب کی تعریف کرتا