رسم ادا کی جاتی ہے جس پر اس کے تمام تر برہمنی تقدس کا انحصار ہوتا ہے تو یہ لازمی ہے کہ پہلے ز۔ّنار میں گائے کی کھال باندھی جائے ظاہر ہے کہ گائے کو ذبح کیے بغیر اس کی کھال حاصل نہیں ہوسکتی اور یہ مسلمہ امر ہے کہ مقدس مقاصد میں مردار گائے کی لاش مستعمل نہیں ہوسکتی۔ غرض پال بابونے جس طرح مسجد کے سامنے باجہ کی ممانعت خلاف مذہبِ اسلام بتائی ہے (خواہ یہ دعویٰ ہونے کے سبب مقبول ہو یا نامقبول) اس سے زیادہ ذبح گائے کی مخالفت ہندو مذہب کے خلاف ثابت کی ہے (جو اقرار ہونے کے سبب یقینا مقبول ہے۔
1 (1 (ید) منقول از اخبار’’ مشرق‘‘ گور کھپور ۳۱؍ مئی ۱۹۲۷ء عیسوی)
حضور نبی کریمﷺ کی صداقت و رسالت کا ثبوت غیروں کی تحریروں سے: اگر سچے رسول میں ان علامتوں کا پایا جانا ضروری ہے کہ وہ ایثارِ نفس اور اخلاصِ نیت کی جیتی جاگتی تصویر ہو۔ اور اپنے نصب العین میں یہاں تک محو ہو کہ طرح طرح کی سختیاں جھیلے، انواع واقسام کی صعوبتیں برداشت کرے، لیکن اپنے مقصد کی تکمیل سے باز نہ آئے، ابنائے جنس کی غلطیوں کو فوراً معلوم کرلے اور ان کی اصلاح کے لیے اعلیٰ درجہ کی دانشمندانہ تدابیر سوچے اور ان تدابیر کو قوت سے فعل میں لائے، تو میں نہایت عاجزی سے اس بات کے اقرار کرنے پر مجبور ہوں کہ حضرت محمدﷺ خدا کے سچے نبی تھے اور ان پر وحی نازل ہوئی تھی۔ ڈاکٹر جے ڈبلیو۔ لٹیز۔
حقیقی اور سچے ارادوں کے بغیر یقینا کوئی اور چیز محمد(ﷺ) کو ایسا لگا تار استقلال کے ساتھ جس کا آپ سے ظہور ہوا آگے نہیں بڑھا سکتی۔ ایسا استقلال جس میں پہلی وحی کے نزول کے وقت سے لے کر آخر دم تک نہ کبھی آپ مذبذب ہوئے اور نہ کبھی آپ کے قدم سچائی کے اظہار سے ڈگمگائے ۔1 (1 پرویسر فریمین)۔
حضرت محمد(ﷺ) فقط ایک صاحبِ علم ہی نہ تھے، بلکہ صاحبِ عمل بھی تھے۔ انھوں نے اپنی اُ۔ّمت کو عمل کی تاکید کی۔ چناںچہ جیسی انسانیت و مروّت مسلمانوں میں ہے شاذ و نادر ہی کسی قوم میں پائی جاتی ہے۔ 1 (1 رومن صاحب)
میں (حضرت) محمدﷺ کو دنیا کے بہت اولو العظم لوگوں میں شمار کرتا ہوں۔ انھوں نے قبائلِ عرب سے ایک عظیم الشان سلطنت قائم کرکے بہت بڑی پولٹیکل گتھی کو سلجھایا اور میں ان کی کما حقہ تعظیم و تکریم کرتا ہوں۔1 (1 ڈاکٹر مارگیلوشن)
میں مذہبِ اسلام سے محبت کرتا ہوں اور اسلامی پیغمبر کو دنیا کے بڑے بڑے مہا ۔ُپرشوں میں سمجھتا ہوں۔ آپ کی شوشل اور پولٹیکل تعلیم کا مداح ہوں اور اسلام کا بہترین رنگ وہ تھا جو کہ حضرت عمر ؓ کے زمانہ میں تھا۔1 (1 لالہ لاجپت رائے)