Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

96 - 139
میں ششدر تھا اڑاتے تھے یہ سب عرفان کی تانیں 
دل ہر ذرہ سے تھی چھوٹ انوار الٰہی کی
مگر کچھ فکر میں نے کی تھی دل کی سیاہی کی
خبر کیا تھی کہ کیا ہیں بوقبیس وطور کے جلوے 
یہ کیا معلوم تھا ہوتے ہیں کیسے نور کے جلوے 
یہ کیا معلوم تھا ان کی کرم فرمائیاں کیا ہیں 
حرا کی خلوتیں یا ثور کی یکجائیاں کیا ہیں 
مری چشم محبت خون حسرت اب بھی روتی ہے 
خبر اے کاش یہ ہوتی کہ حج کیا چیز ہوتی ہے 
وہ منزل قرب باری کی وہ رفعت کوہ رحمت کی 
خبر کیا تھی کہ یہ سیڑھی ہے معراج محبت کی 
گیا‘ حج کر کے لوٹ آیا تو اب حسرت ہے یہ طاری 
کہ پہلے سے نہ کی افسوس حج کرنے کی تیاری 
حرم سطح زمین پر مرکز عشق و محبت ہے 
جسے کہتے تھے صحرائے عرب بحر حقیقت ہے 
جسے کہتے ہیں حاجی غیرت صدقیس ہونا ہے 
پکڑ کر دامن لیلائے کعبہ خوب رونا ہے 
نہ جانے سحر کیا کرتی ہے یہ کالی ردا والی 
کہ لاکھوں قیس آکر چومتے ہیں عتبہ رعالی 
نہ سیریں ہیں نہ تفریحیں‘ تجارت ہے نہ میلے ہیں 
مگر اس دشت میں یہ جذب ومستی ہے یہ ریلے ہیں 
اگر فولاد کے کانٹے بچھائے جائیں صحرا میں 
بجائے موج زنجیریں اگر تن جائیں دریا میں 
تو ابراہیم نے جن خوش نصیبوں کو پکارا تھا 
پکارا کیا‘ جنون عشق کا اک نقش ابھارا تھا 
وہ مجنون محبت وہ سراپا عشق دیوانے 
چلے آئیں گے کانٹے توڑتے زنجیر کھڑکاتے 
یہ دیوانے اگر پہلے سے کچھ ہوشیار ہو جاتے 
حرم میں بن کر محرم صاحب اسرار ہو جاتے 
جسے کہتے ہیں بطحا منزل عشق الٰہی ہے 
یہاں شاہی فقیری ہے فقیری رشک شاہی ہے 
کفن پہنے پریشاں حال ژولیدہ مو راہی 
چلا آتا ہے آنکھیں پونچھتا سرمست جاں کاہی 
یہ جاں کاہی حقیقت میں حیات جاودانی ہے 
وگرنہ گوشت ہڈی کھال مٹی خون پانی ہے 
فضائوں میں یہیں کی عشق کا پودا پھنکتا ہے 
ہوا یہ کھا کے گلزار دل مومن لہکتا ہے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter