اذکار سے افضل ہے۔ ریل میں نماز اور جماعت کا بھی پورا اہتمام کیجئے۔ اگر غفلت کی وجہ سے ایک وقت کی نماز بھی خدانخواستہ قضا ہوگئی تو بیت اللہ کی سونفل نمازوں سے بھی اس کی تلافی نہیں ہو سکے گی۔
جہاز کے انتظار کا زمانہ
ریل کا سفر ختم کر کے جہازوں کے انتظار میں اکثر حاجیوں کو کئی کئی دن تک بمبئی یا کراچی میں قیام کرنا پڑتا ہے۔ آپ قیام کے ان دنوں میں اچھی طرح اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ حج وزیارت کے ارادہ سے گھر سے نکلے ہیں اس لیے بے فائدہ سیرو تفریح اور خواہ مخواہ بازاروں میں گھومنے پھر نے سے پرہیز کریں اور پورے اہتمام سے اپنا تعلیمی نظام اور دوسرے معمولات یہاں کے زمانہ قیام میں
۱؎ کسی ساتھی کو قافلہ کا امیر مقرر کرنے کا کام اگر ریل میں سوار ہونے سے پہلے یا اپنے شہر یا بستی سے چلنے سے بھی پہلے کر لیا جائے تو اور اچھا ہے۔
بھی جاری رکھیں۔
بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں
ان دونوں بندر گاہوں میں (بمبئی میں حاجیوں کے مسافر خانوں میں اور کراچی میں حاجی کیمپ میں) آپ کو انشاء اللہ تبلیغی کام کرنے والے اللہ کے کچھ بندے ملیں گے۔ آپ ان کے تبلیغی اور تعلیمی نظام میں شریک ہو جائیے اور اگر ان کی کوئی خاص جماعت حج کو جانے والی ہو (اور چند سالوں سے اکثر جہازوں میں تبلیغی جماعتیں جاتی ہیں) تو آپ کے لیے سب سے بہتر یہ ہے کہ آپ بھی ان کے ساتھ شامل ہو جائیے‘ انشاء للہ ان کی رفاقت میں آپ کو بہت کچھ دینی برکتیں حاصل ہوں گی۔ پورے سفر حج کے لئے بمبئی یا کراچی سے کیا کیا آپ کو ساتھ لینا چاہیے یہ سب آپ کے ان تبلیغی دوستوں سے ہی معلوم ہو جائے گا‘ اور اگر آپ ان کے رفیق بن گئے تو آپ کے یہ سارے انتظامات بھی انشاء اللہ آسانی سے مکمل ہو جائیں گے۔
بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل
بمبئی اور کراچی میں اکثر حجاج کا وقت بڑے انتشار اور پریشانی میں گزرتا ہے۔ آپ اپنی طبیعت میں جب انتشار اور پریشانی اور پرا گندگی کی کیفیت محسوس کریں تو اپنے کو کسی اچھے کام میں لگادیں‘ مثلاً نفل نماز پڑھنے لگیں یا اللہ کے ذکر میں یا قرآن مجید کی تلاوت میں مشغول ہو جائیں یا اس وقت بیٹھ کر بیت اللہ شریف اور مسجد نبوی کی حاضری اور روضۂ اقدس کی زیارت کے تصور سے لذت حاصل کرنے لگیں یا کوئی شوق انگیز کتاب پڑھنے لگیں۱؎
جہاز پر سوار ہوتے وقت
جب جہاز پر سوار ہونے کا وقت آئے تو سلامت وعافیت اور معاصی سے حفاظت کی دعا کرتے ہوئے بسم اللہ کہہ کے سوار ہو جائیے اور یاد ہو تویہ دعا پڑھئے:
((بِسْمِ اللّٰہِ مَجْرھَا وَمُرْسٰھَا اِنَّ رَبِّیْ لَغَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ رَبِّ اَنْزِلْنِیْ مُنْزِلاً مُّبَارَکًّا وَّاَنْتَ خَیْرُ الْمُنْزِلِیْنَ))
سمندری سفر کا زمانہ