انشاء اللہ اس چلت پھرت اور دوڑ بھاگ میں آپ بڑی لذت پائیں گے۔ منیٰ کے لیے سویرے ہی چل دیجئے تاکہ دھوپ میں تیزی آنے سے پہلے آپ وہاں پہنچ جائیں اور اگر چاہیں تو مسجد خیف میں اچھی جگہ پاسکیں۔ وہاں غفلت نہ ہو راستہ میں ذوق وشوق سے تلبیہ پکارتے چلئے۔
۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل
آج منیٰ میں کوئی خاص کام آپ کو نہیں کرنا ہے بلکہ آج کا دن اور آج کی رات (یعنی آٹھویں ذی الحجہ کا دن اور آٹھویں اور نویں ذی الحجہ کی درمیانی رات) یہاں گزارنا ہی بس ایک عمل ہے۔ نمازوں کے وقت پوری نمازیں پڑھیے‘ ذکر وتلاوت کیجئے‘ دعائیں کیجئے اور دوسروں کو ان اعمال خیر کی ترغیب دیجئے۔ تبلیغ اور دعوت کا کام کرنے والے اللہ کے بندوں کے ساتھ مل کر اس سعادت عظمیٰ میں ضرور حصہ لیجئے اور اس وقت کو یاد کیجئے جب منیٰ کے اسی میدان میں رسول اللہ e اللہ کا پیام اور کلمہ لے کر یہاں جمع ہونے والے لوگوں میں پھرا کرتے تھے اور اللہ کی طرف اور اس کے دین کی طرف ان کو بلایا کرتے تھے۔
نویں کی صبح کو عرفات روانگی
نویں کی صبح کو سورج نکلنے کے بعد یہاں سے عرفات چلنا ہوگا۔ عرفات منیٰ سے قریباً چھ میل ہے۔ اللہ کے فضل سے بندے یہ راستہ بھی پیدل طے کرتے ہیں بلکہ اس کا حق تو یہ ہے کہ سر کے بل طے کیا جائے لیکن اگر آپ کو اپنے متعلق اندیشہ ہو کہ آپ پیدل گئے تو اتنے تھک جائیں گے کہ ذکرو دعا میں جو نشاط اور خوش دلی ہونی چاہیے خدا نخواستہ وہ حاصل نہ ہو سکے گی تو پھر آپ کے لیے بہتر یہ ہے کہ آپ سواری سے چلے جائیں‘ موٹر والے صرف روپیہ دو روپے کرایہ لیں گے۔ اور آپ چند منٹ میں عرفات پہنچ جائیں گے۔ دیکھئے اس وقت بھی تلبیہ سے غفلت نہ ہو‘ راستہ میں پکارتے چلئے۔
((لَـبَّـیْکَ اَللّٰھُمَّ لَـبَّـیْکَ‘ لَـبَّـیْکَ لاَ شَرِیْکَ لَکَ لَـبَّـیْکَ اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ لَاشَرِیْکَ لَکَ))
عرفات کا پروگرام
عرفات پہنچ کر اگر آپ اپنے لئے ضروری سمجھیں تو کچھ حرج نہیں ہے کہ زوال سے پہلے کچھ دیر آرام بھی کرلیں۔ پھر جب زوال کا وقت قریب آئے اور آپ کو غسل کے لیے پانی مل سکے (اور اب بآسانی مل جاتا ہے) تو بہتر ہے کہ غسل کرلیں‘ لیکن اس غسل میں جسم سے میل اتارنے کی کوشش نہ کریں‘ بس سارے جسم پر پانی بہالیں‘ زوال ہوتے ہی مسجد نمرہ میں ظہر و عصر کی نماز ایک ساتھ جماعت سے ہوگی‘ اگر وہاں پہنچ سکیں تو پھر امام کے ساتھ آپ بھی دونوں نمازیں ساتھ پڑھیں‘ لیکن اگر کسی وجہ سے اس نماز میں شرکت نہ ہو سکے تو پھر ظہر کی نماز ظہر کے وقت اور عصرکی عصر کے وقت پڑھیں۔ عرفات کے یہ چند گھنٹے سارے حج کا نچوڑ ہیں‘ خدا کے لیے ان کا ایک لمحہ بھی غفلت میں ضائع نہ کیجئے‘ یہاں کا خاص الخاص وظیفہ دعا واستغفار ہے‘ لیکن ہم جیسے عوام کے لیے دیر تک دلجمعی اور یکسوئی کے ساتھ