Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

25 - 139
انشاء اللہ اس چلت پھرت اور دوڑ بھاگ میں آپ بڑی لذت پائیں گے۔ منیٰ کے لیے سویرے ہی چل دیجئے تاکہ دھوپ میں تیزی آنے سے پہلے آپ وہاں پہنچ جائیں اور اگر چاہیں تو مسجد خیف میں اچھی جگہ پاسکیں۔ وہاں غفلت نہ ہو راستہ میں ذوق وشوق سے تلبیہ پکارتے چلئے۔ 
۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 
آج منیٰ میں کوئی خاص کام آپ کو نہیں کرنا ہے بلکہ آج کا دن اور آج کی رات (یعنی آٹھویں ذی الحجہ کا دن اور آٹھویں اور نویں ذی الحجہ کی درمیانی رات) یہاں گزارنا ہی بس ایک عمل ہے۔ نمازوں کے وقت پوری نمازیں پڑھیے‘ ذکر وتلاوت کیجئے‘ دعائیں کیجئے اور دوسروں کو ان اعمال خیر کی ترغیب دیجئے۔ تبلیغ اور دعوت کا کام کرنے والے اللہ کے بندوں کے ساتھ مل کر اس سعادت عظمیٰ میں ضرور حصہ لیجئے اور اس وقت کو یاد کیجئے جب منیٰ کے اسی میدان میں رسول اللہ e اللہ کا پیام اور کلمہ لے کر یہاں جمع ہونے والے لوگوں میں پھرا کرتے تھے اور اللہ کی طرف اور اس کے دین کی طرف ان کو بلایا کرتے تھے۔ 
نویں کی صبح کو عرفات روانگی 
نویں کی صبح کو سورج نکلنے کے بعد یہاں سے عرفات چلنا ہوگا۔ عرفات منیٰ سے قریباً چھ میل ہے۔ اللہ کے فضل سے بندے یہ راستہ بھی پیدل طے کرتے ہیں بلکہ اس کا حق تو یہ ہے کہ سر کے بل طے کیا جائے لیکن اگر آپ کو اپنے متعلق اندیشہ ہو کہ آپ پیدل گئے تو اتنے تھک جائیں گے کہ ذکرو دعا میں جو نشاط اور خوش دلی ہونی چاہیے خدا نخواستہ وہ حاصل نہ ہو سکے گی تو پھر آپ کے لیے بہتر یہ ہے کہ آپ سواری سے چلے جائیں‘ موٹر والے صرف روپیہ دو روپے کرایہ لیں گے۔ اور آپ چند منٹ میں عرفات پہنچ جائیں گے۔ دیکھئے اس وقت بھی تلبیہ سے غفلت نہ ہو‘ راستہ میں پکارتے چلئے۔ 
((لَـبَّـیْکَ اَللّٰھُمَّ لَـبَّـیْکَ‘ لَـبَّـیْکَ لاَ شَرِیْکَ لَکَ لَـبَّـیْکَ اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ لَاشَرِیْکَ لَکَ))
عرفات کا پروگرام 
عرفات پہنچ کر اگر آپ اپنے لئے ضروری سمجھیں تو کچھ حرج نہیں ہے کہ زوال سے پہلے کچھ دیر آرام بھی کرلیں۔ پھر جب زوال کا وقت قریب آئے اور آپ کو غسل کے لیے پانی مل سکے (اور اب بآسانی مل جاتا ہے) تو بہتر ہے کہ غسل کرلیں‘ لیکن اس غسل میں جسم سے میل اتارنے کی کوشش نہ کریں‘ بس سارے جسم پر پانی بہالیں‘ زوال ہوتے ہی مسجد نمرہ میں ظہر و عصر کی نماز ایک ساتھ جماعت سے ہوگی‘ اگر وہاں پہنچ سکیں تو پھر امام کے ساتھ آپ بھی دونوں نمازیں ساتھ پڑھیں‘ لیکن اگر کسی وجہ سے اس نماز میں شرکت نہ ہو سکے تو پھر ظہر کی نماز ظہر کے وقت اور عصرکی عصر کے وقت پڑھیں۔ عرفات کے یہ چند گھنٹے سارے حج کا نچوڑ ہیں‘ خدا کے لیے ان کا ایک لمحہ بھی غفلت میں ضائع نہ کیجئے‘ یہاں کا خاص الخاص وظیفہ دعا واستغفار ہے‘ لیکن ہم جیسے عوام کے لیے دیر تک دلجمعی اور یکسوئی کے ساتھ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter