Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

32 - 139
---

۱؎ 	یہ ملحوظ رہے کہ یہاں جس قربانی کا ذکر کیا گیا ہے اس سے مراد حج کی قربانی ہے عید قربان والی قربانی جو ہر صاحب نصاب پرواجب ہوتی ہے‘ وہ اس کے علاوہ ہے۔ 
حلق یاقصر 
قربانی کے بعد سر منڈوایئے یابال تر شوائیے (لیکن سر منڈوانا  افضل ہے۱؎ ) لیجئے اب آپ کا احرام گویا ختم ہو گیا‘ اب آپ کو سلے کپڑے پہننے‘ نہانے دھونے اور خوشبو لگانے وغیرہ کی آزادی ہے البتہ بیوی سے ہم بسترنہ ہونے کی پابندی ابھی آپ کے لیے باقی ہے اور جب آپ طواف زیارت کر لیں تو یہ پابندی بھی ختم ہوجائے گی۔ 
طواف زیارت اور صفا مروہ کی سعی 
حج کے دوہی اہم رکن ہیں ایک وقوف عرفہ دوسرے طواف زیارت۔ یہ طواف اگرچہ بارہویں تاریخ کی شام تک بھی کیا جاسکتا ہے‘ لیکن افضل یہی ہے کہ آج ہی کر لیجئے جب آپ نے قربانی کے بعد بال منڈوا لیے یاترشوا لیے تو اب خوب نہادھو کے اور سلے ہوئے کپڑے پہن کے خواہ احرام باندھے ہوئے (یہ خیال کر کے کہ اب میرا مولا مجھے اپنے گھر کے طواف کے لیے بلارہا ہے اور میرے لیے اس کا حکم اس وقت یہ ہے کہ مکہ پہنچ کے میں اس کے گھر کا طواف کروں پورے ذوق وشوق کے ساتھ) مکہ معظمہ روانہ ہو جائیے اور مسجد حرام میں داخلہ کا اور طواف کا جو طریقہ پہلے تفصیل سے لکھا جاچکا ہے اسی کے مطابق اور ان 

۱؎ 	عورتوں کے لیے بال منڈوانا یاترشوانا نا جائز ہے‘ ان کے لیے صرف اتنا کافی ہے کہ چوٹی کا سرا پکڑ کے صرف ایک انگل بال تر شوادیں یاخود تراش دیں۔ 
ہی آداب وکیفیات کے ساتھ مسجد حرام میں پہنچ کر طواف کیجئے اور چونکہ اس طواف کے بعد آپ کو صفامروہ کی سعی بھی کرنی ہوگی اس لیے عمرہ والے طواف کی طرح اس طواف میں بھی اضطباع اور پہلے تین چکروں میں رمل بھی کیجئے ۱؎طواف سے نیچے فارغ ہو کر مقام ابراہیم کے پیچھے یا اس کے قریب میں حسب سابق دوگانہ طواف پڑھئے‘ ملتزم سے چمٹ کر دعا کیجئے زمزم شریف پر پہنچ کر پانی پیجئے اور دعا مانگئے پھر حجر اسود کا استلام کرکے باب الصفا سے نکل کر صفا پر جائیے اور پہلے لکھے ہوئے طریقہ کے مطابق صفاو مردہ کے سات پھیرے کیجئے اور ہر پھیرے میں جب صفایا مروہ پر پہنچنا ہو تو قبلہ روہو کر اطمینان سے دعا مانگئے خصوصاً سعی شروع کرتے وقت پہلی دفعہ صفاپر اور آخری پھیرے میں مروہ پر پورے خشوع وخضوع کے ساتھ دیر تک اللہ کی حمدو ثناء کیجئے اور خوب الحاح وابتہال کے ساتھ اس سے دعائیں مانگئے۔ اور جیسا کہ پہلے بتایا جاچکا ہے سعی کے دور ان میں بھی برابر ذکر و دعا میں مشغول رہئے۔ 
((رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَتَجَاوَزْ عَمَّا تَعْلَمْ اِنَّکَ اَنْتَ الْاَعَزُّ الْاَ کْرَمُ))
لیجئے اللہ تعالیٰ کے فضل و توفیق سے اب آپ طواف زیارت اور اس کے بعد والی سعی سے بھی فارغ ہو گئے‘ اب احرام کی کوئی بھی پابندی آپ کے لئے باقی نہیں رہی۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter