Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

37 - 139
حصہ ہے) اور مطاف میں‘ جہاں کھڑے ہو کر چاہیں نماز پڑھیں‘ یا مسجد حرام میں بیٹھے کسی وقت اللہ کے گھر کو عظمت ومحبت کی نظروں سے دیکھا ہی کریں۔ غرض یہ ساری چیزیں وہ ہیں جو مکہ معظمہ سے چلے جانے کے بعد آپ کو کبھی نصیب نہ ہو سکیں گی‘ اس لیے موقع کو غنیمت جانئے اور اللہ کی رحمتوں اور نعمتوں کو جس قدر لوٹ سکیں لوٹیئے۔
مزے لوٹو کلیم اب بن پڑی ہے 
بڑی اونچی جگہ قسمت لڑی ہے
ان سب چیزوں کے ساتھ ساتھ اسی زمانہ قیام میں دینی دعوت وتبلیغ کے کام میں بھی حصہ لیتے رہیے۔ اور اس کام کے کرنے والوں کے ساتھ پورا تعلق اور تعاون رکھیے! آپ کی ذاتی عبادات سے دعوت کے کام میں طاقت وبرکت اور نورانیت پیدا ہوگی اور دعوت اور دین کی جدوجہد چونکہ انبیاء o کی خاص میراث ہے اور اللہ کے یہاں بہت ہی مقبول اور محبوب عمل ہے اس لیے امید ہے کہ دعوت کے کام میں آپ کی شرکت کی برکت سے آپ کی یہ ذاتی عبادت انشاء اللہ زیادہ محبوب اور زیادہ مقبول ہوجائیں گی۔ 
بیت اللہ کا داخلہ 
ایام حج میں کسی دن گھنٹہ دو گھنٹہ کے لیے بیت اللہ شریف کا دروازہ بھی مشتاقان زیارت کے لیے کھولا جاتا ہے اور اگرچہ یہ داخلہ زیادہ سے زیادہ مستحب درجہ کا عمل ہے اور وہ بھی اس شرط کے ساتھ کہ اس کی وجہ سے کسی معصیت اور منکر کا ارتکاب نہ ہو‘ لیکن عام حجاج اپنی ناواقفی اور دینی ناتربیتی کی وجہ سے اس کے انتہائی درجہ شائق ہوتے ہیں‘ اور خدا کی پناہ کہ شریعت کے احکام اور اللہ کی رضامندی اور ناراضی سے گویا بالکل بے پروا ہو کر اپنا یہ شوق پورا کرنا چاہتے ہیں ممکن ہے کہ آپ پر بھی اس شوق کا غلبہ ہو اس لیے یہ عرض کیے دیتا ہوں کہ لے دے کے داخل ہونا تودرست نہیں ہے علیٰ ہذا عام طور سے لوگ جیسی کش مکش اور دھینگامشتی سے داخل ہوتے ہیں وہ بھی سخت بے ادبی ہے اس لیے ان برائیوں کے ساتھ داخل ہونے کی توہرگز کوشش نہ کیجئے گا۔ البتہ اگر اللہ تعالیٰ ایسی کوئی صورت پیدا فرمادیں کہ ان برائیوں سے محفوظ رہتے ہوئے آپ اندر جاسکیں تو نعمت اور سعادت سمجھ کر جائیں اور ان چند باتوں کا خیال رکھیں: 
بہت خشوع اور خضوع کے ساتھ اور اللہ کی عظمت وہیبت دل میں لیے داخل ہوں‘ ’’ بسم اللہ‘‘ کہہ کے پہلے داہنا پائوں اندر رکھیں اور عرض کریں: 
’’اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ وَافْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ‘‘ 
نظر نیچی رکھیں۔ اوپر کی جانب اور ادھر ادھر نہ دکھیں کہ یہ ادب کے خلاف ہے‘ دروازہ سے داخل ہو کر سیدھا آگے کی طرف چلیں اور سامنے والی دیوار جب قریباً دوڈیڑھ گزرہ جائے تو وہاں کھڑے ہو کر دورکعت یا چار رکعت نفل نماز پڑھیں اور دعا مانگیں روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ حجۃ الوداع میں رسول اللہ e نے اسی جگہ نماز ادا فرمائی تھی اور اگر معصیات و منکرات سے بچ کر داخلہ کی صورت نہ ہو تو پھر داخل نہ ہونے میں اللہ کی رضا سمجھیں‘ اور دل کی چاہت کے باوجود اندرنہ جائیں 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter