ہویا دینے والا ہو۔ ‘‘
اس کے بعد حضور e سے شفاعت کی درخواست کیجئے کہ حضور والا گناہوں کے بوجھ نے میری کمر توڑ دی ہے میں آج آپ کے سامنے اپنے گناہوں سے توبہ کرتا ہوں‘ اور اللہ سے معافی چاہتا ہوں۔ حضور بھی میرے لیے استغفار فرمائیں‘ اور قیامت کے دن میری شفاعت فرمائیں اگر حضورؐ نے عنایت نہ فرمائی تو میں ہلاک ہو جائوں گا۔
بہ سلام آمدم جوابم دہ
مرہمے بر دل خرابم نہ
اس کے بعد اپنے ان بزرگوں عزیزوں کا سلام حضور eکو پہنچائیے جنہوں نے آپ سے فرمائش کی ہو اور آپ نے ان سے وعدہ کر لیا ہو۔ اگر سب کا نام لینا مشکل ہو تو اتنا ہی عرض کر دیجئے کہ حضور! آپ پر ایمان رکھنے والے اور آپؐ کا نام لینے والے میرے چند اور بزرگوں اور عزیزوں اور دوستوں نے بھی سلام عرض کیا ہے‘ حضور ان کا سلام قبول فرمائیں‘ اور ان کے لیے بھی اپنے رب سے مغفرت مانگیں‘ وہ بھی حضورؐ کی شفاعت کے طلب گار اور امیدوار ہیں۔
اس سیاہ کار کی التجا
یہاں میں آپ سے بڑی ہی عاجزی اور ایمانی اخوت کا واسطہ دے کر عرض کروں گا کہ خواہ اس پہلی حاضری میں اور خواہ اس کے بعد کسی حاضری میں رسول اللہ e کے اس سیاہ کار امتی کی طرف سے بھی عرض کریں کہ: اے رب العالمین کے حبیبؐ ! اے رحمتؐ عالم‘ آپ کے ایک سیاہ کار اور نابکارامتی محمد منظور نے بھی سلام عرض کیا ہے۔ وہ اپنے لیے اور اپنے والدین کے لیے‘ اور حضور پر ایمان لانے والے اپنے سب محسنوں اور محبوں کے لیے حضور سے مغفرت کی دعا اور شفاعت کا طلب گار اور امیدوار ہے‘ اسے یقین ہے کہ آپؐ کی شفاعت اور عنایت سے اس کا بیڑا پار ہو جائے گا۔ حضورؐ سے اس کی یہ بھی استدعا ہے کہ حضورؐ والا! اپنے رب سے دعا فرمائیں کہ مرتے دم تک اس کو ایمانی عہد پر قائم رہنے کی توفیق ملے۔
تو کہ کیمیا فروشی نظرے بقلب ما کن
کہ بضاعتے نداریم و افگندہ ایم دامے
پھر حضور اقدس e کے حضور میں سلام اور اپنی معروضات عرض کرنے کے بعد قریباً ایک ہاتھ داہنی جانب ہٹ کے آپ کے یار غار اور سب سے بڑے جاں نثار حضرت ابوبکر صدیق t کی خدمت میں سلام عرض کیجئے:
((اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا خَلِیْفَۃَ رَسُوْلِ اللّٰہِ‘ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا وَزِیْرَ رَسُوْلِ اللّٰہِ‘ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا صَاحِبَ رَسُوْلِ اللّٰہِ فِی الْغَارِ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ))
اس کے بعد قریباً ایک ہاتھ اور داہنی جانب ہٹ کے سیدنا حضرت فاروق اعظم t کے روبرو حاضر ہو کے سلام عرض کیجئے:
((اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا اَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ‘ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَاعَزَّ الْاِسْلَامِ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ))