Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

23 - 139
اس یقین کے ساتھ دعا کیجئے کہ اللہ تعالیٰ سننے والے قبول کرنے والے ہیں ان کے خزانے میں سب کچھ ہے وہ سب کر یموں سے بڑے کریم ہیں وہ مجھے اپنے کرم سے محروم نہیں رکھیں گے اور میری دعا ضرور قبول فرمائیں گے۔ 
سعی کے بعد دورکعت نماز پڑھئے اور اس کے بعد سر کے بال منڈ وائیے یا کتروایئے 
سعی کے سات پھیرے کر کے آپ کی سعی بھی پوری ہوگئی اب آپ مطاف میں آکر کسی بھی جگہ دو رکعت نماز پڑھیں‘ رسول اللہ e ایسا ہی کرتے تھے اس کے بعد آپ سر کے بال منڈوا دیجئے یا کتروا دیجئے۔ 
لیجئے عمرہ پورا ہو گیا اور آپ کا احرام ختم ہوگیا اب احرام کی کوئی پابندی نہیں رہی‘ نہایئے دھوئیے سلے کپڑے پہنئے خوشبولگائیے اب آپ کے لیے وہ سب چیزیں جائز ہو گئیں جو احرام کی وجہ سے ناجائز ہو گئی تھیں۔ 
حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 
اب انشاء اللہ حج کا احرام آپ آٹھویں ذی الحجہ کو باندھیں گے اس وقت تک آپ مکہ معظمہ میں بغیر احرام کے رہیں گے اس مدت میں ہر منٹ اور ہر سیکنڈ کو غنیمت سمجھئے ‘ فضول اور لایعنی مشاغل میں اپنے وقت کا کوئی حصہ نہ گزاریئے۔ مکہ معظمہ کے اس زمانہ قیام میں جہاں تک ہوسکے مسجد حرام ہی میں وقت زیادہ گزارئیے‘ نامعلوم پھر کبھی عمر بھر یہ سعادت میسر آئے نہ آئے‘ کثرت سے طواف کیجئے‘ خوب نفل نمازیں پڑھئے‘ ذکر وتلاوت کے لیے بھی اس سے بہتر کونسی جگہ ہو سکتی ہے‘ اور اگر کسی وقت وہاں بیٹھنا بھی ہو تو محبت اور عظمت کے ساتھ بیت اللہ شریف کو بار بار دیکھئے‘ رب العالمین کی یہ وہ تجلی گاہ ہے جس کی طرف نظر کرنا بھی عبادت ہے اس کی عظمت اور رفعت کا اندازہ بس اسی سے کیجئے کہ خاتم الانبیاء والمرسلین سید الاولین والآخرین حضرت محمد رسول اللہ e بھی اس کا طواف کرتے تھے اور اسی کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنے کا آپ کو حکم تھا‘ اور اب قیامت تک کے لیے وہی اور صرف وہی خدا پر ستوں کے لیے واحد قبلہ ہے۔ اس زمانہ میں تبلیغ وتعلیم کے کام میں برابر حصہ لیتے رہیے‘ دین کی تبلیغ و تعلیم کا سلسلہ اسی مسجد حرام سے اور اسی مقدس شہر سے شروع ہوا تھا‘ اگر آپ کی کوشش اور تعاون سے یہاں پھر وہی تبلیغی فضا قائم ہو جائے تو یقینا آپ کا یہ عمل اللہ کے نزدیک بہت محبوب اور بڑا وزنی ہوگا۔ 
---
آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 
حج کا احرام آپ اگرچہ آٹھویں ذی الحجہ سے پہلے بھی باندھ سکتے ہیں لیکن سہولت آپ کے لیے اسی میں ہے کہ آٹھویں ہی کی صبح کو باندھیں جہاز میں احرام باندھنے سے پہلے آپ نے جس طرح غسل کیا تھااسی طرح اب بھی پہلے غسل کیجئے اور کسی وجہ سے غسل نہ ہو سکے تو صرف وضوہی کر کے ایک لنگی باندھ لیجئے اور ایک چادر اوڑھ لیجئے‘ اس کے بعد مسجد حرام ہی میں پہلے دوگانہ احرام پڑھئے (اور جیسا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter