Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

21 - 139
وَذُرِّیَّاتِہٖ وَاَھْلِ بَیْتِہٖ کَمَا تُحِبُّ وَتَرْضٰی عَدَدَ مَا تُحِبُّ وَتَرْضٰی))
’’میرے مولا‘ میرے آقا‘ تو میرا رب ہے اور میں تیرا بندہ ہوں۔ اور بندہ پر اس کارب ہی رحم کرتا ہے میرے مولا میرے آقا تورازق ہے اور میں مرزوق ہوں اور مرزوق پر رازق ہی رحم کرتا ہے میرے مولا میرے آقا! تو کریم ہے اور میں لئیم ہوں اور لیئم پر کریم ہی رحم کرتا ہے میرے مولا میرے آقا تو عزت اور غلبہ والا ہے‘ اور میں ذلیل اور پست ہوں اور ذلیل پر عزت والا ہی رحم کرتا ہے۔ میرے مولا میرے آقا‘ تو قوت والا ہے اور میں کمزور ہوں اور قوت والا ہی کمزور پر رحم کرتا ہے۔ میرے مولا میرے آقا توبخشنے والا ہے اور میں گناہ گار ہوں اور بخشنے والا ہی گناہ گار پر رحم کرتا ہے۔ خداوندا! اگر تو مجھ پر رحمت فرمائے تو یہ تیری شان کریمی کے لائق ہے‘ اور اگر تو مجھے عذاب دے تو بلاشبہ میں اسی قابل ہوں‘ تو اے میرے مولا میرے ساتھ تو اپنی شان کے مطابق معاملہ فرما اور مجھ پر رحم کر‘ اے تقویٰ کے قابل‘ اے مغفرت والے اے ارحم الراحمین اے خیر الغافرین‘  اے اللہ! تو نے اپنی مقدس کتاب میں فرما یاہے‘ مجھ سے دعا کرو میں قبول کروں گا‘ اور تو وعدہ خلافی کرنے والا نہیں۔ اور اے اللہ! صلوٰۃ وسلام نازل فرما‘ اپنے بندہ اور رسول حضرت محمد e پر اور ان کے آل واصحاب اور ازواج وزرّیات پر اور ان کے سب گھر والوں پر۔‘‘ 
یہ بات پھر سن لیجئے اور یاد رکھیے کہ یہ دعایا کوئی اور خاص دعا مقرر نہیں ہے‘ اصل بات وہی ہے کہ دل سے دعا مانگئے چاہے کسی زبان میں مانگئے اپنے لیے مانگئے اپنے والدین اور دوسرے اعزہ اور دوستوں اور محسنوں کے لیے مانگئے اور رسول اللہ e کی پوری امت کے لیے مانگئے۔ اور دنیاو آخرت کی ہرضرورت اور ہرنعمت مانگئے۔ 
اگر خیریت دنیا و عقبیٰ آرزو داری 
بدرگاہش بیاد ہر چہ می خواہی تمنا کن 
زم زم شریف پر 
ملتزم پر دعا کر کے زمزم شریف پر آیئے اور قبلہ رو ہو کر بسم اللہ پڑھ کر تین سانس میں خوب ڈٹ کر آب زمزم پیجئے اور الحمد اللہ کہہ کر یہ دعا مانگئے: 
((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ عِلْمًا نَّافِعًا وَّرِزْقًّا وَّاسِعًا وَّشِفَائً لِکُلِّ دَائٍ)) 
’’اے اللہ! مجھے علم نافع نصیب فرما اور وسعت اور فراخی کے ساتھ روزی عطا فرما اور ہر بیماری سے شفادے۔‘‘ 
یہ نہ بھولیے کہ آپ نے تمتع کا ارادہ کیا ہے اور اس لیے میقات پر آپ نے صرف عمرہ کا احرام باندھا ہے اور جو کچھ آپ کر رہے ہیں عمرہ ہی کے سلسلے میں کر رہے ہیں۔ عمرہ میں احرام کے بعد تین ہی کام کرنے ہوتے ہیں ایک طواف دوسرے صفاو مروہ کے درمیان سعی اور اس کے ختم پر سر منڈانا یا کتروانا طواف آپ کر چکے اب آپ کو سعی کرنا ہے جو مسجد حرام سے باہر صفا و مروہ کے درمیان ہوتی ہے۔ 
صفا ومروہ کے درمیان سعی 
اب آپ پھر حجر اسود پر آئیے اور اوپر بتلائے ہوئے طریقہ کے مطابق پھر اس کا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter