وَذُرِّیَّاتِہٖ وَاَھْلِ بَیْتِہٖ کَمَا تُحِبُّ وَتَرْضٰی عَدَدَ مَا تُحِبُّ وَتَرْضٰی))
’’میرے مولا‘ میرے آقا‘ تو میرا رب ہے اور میں تیرا بندہ ہوں۔ اور بندہ پر اس کارب ہی رحم کرتا ہے میرے مولا میرے آقا تورازق ہے اور میں مرزوق ہوں اور مرزوق پر رازق ہی رحم کرتا ہے میرے مولا میرے آقا! تو کریم ہے اور میں لئیم ہوں اور لیئم پر کریم ہی رحم کرتا ہے میرے مولا میرے آقا تو عزت اور غلبہ والا ہے‘ اور میں ذلیل اور پست ہوں اور ذلیل پر عزت والا ہی رحم کرتا ہے۔ میرے مولا میرے آقا‘ تو قوت والا ہے اور میں کمزور ہوں اور قوت والا ہی کمزور پر رحم کرتا ہے۔ میرے مولا میرے آقا توبخشنے والا ہے اور میں گناہ گار ہوں اور بخشنے والا ہی گناہ گار پر رحم کرتا ہے۔ خداوندا! اگر تو مجھ پر رحمت فرمائے تو یہ تیری شان کریمی کے لائق ہے‘ اور اگر تو مجھے عذاب دے تو بلاشبہ میں اسی قابل ہوں‘ تو اے میرے مولا میرے ساتھ تو اپنی شان کے مطابق معاملہ فرما اور مجھ پر رحم کر‘ اے تقویٰ کے قابل‘ اے مغفرت والے اے ارحم الراحمین اے خیر الغافرین‘ اے اللہ! تو نے اپنی مقدس کتاب میں فرما یاہے‘ مجھ سے دعا کرو میں قبول کروں گا‘ اور تو وعدہ خلافی کرنے والا نہیں۔ اور اے اللہ! صلوٰۃ وسلام نازل فرما‘ اپنے بندہ اور رسول حضرت محمد e پر اور ان کے آل واصحاب اور ازواج وزرّیات پر اور ان کے سب گھر والوں پر۔‘‘
یہ بات پھر سن لیجئے اور یاد رکھیے کہ یہ دعایا کوئی اور خاص دعا مقرر نہیں ہے‘ اصل بات وہی ہے کہ دل سے دعا مانگئے چاہے کسی زبان میں مانگئے اپنے لیے مانگئے اپنے والدین اور دوسرے اعزہ اور دوستوں اور محسنوں کے لیے مانگئے اور رسول اللہ e کی پوری امت کے لیے مانگئے۔ اور دنیاو آخرت کی ہرضرورت اور ہرنعمت مانگئے۔
اگر خیریت دنیا و عقبیٰ آرزو داری
بدرگاہش بیاد ہر چہ می خواہی تمنا کن
زم زم شریف پر
ملتزم پر دعا کر کے زمزم شریف پر آیئے اور قبلہ رو ہو کر بسم اللہ پڑھ کر تین سانس میں خوب ڈٹ کر آب زمزم پیجئے اور الحمد اللہ کہہ کر یہ دعا مانگئے:
((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ عِلْمًا نَّافِعًا وَّرِزْقًّا وَّاسِعًا وَّشِفَائً لِکُلِّ دَائٍ))
’’اے اللہ! مجھے علم نافع نصیب فرما اور وسعت اور فراخی کے ساتھ روزی عطا فرما اور ہر بیماری سے شفادے۔‘‘
یہ نہ بھولیے کہ آپ نے تمتع کا ارادہ کیا ہے اور اس لیے میقات پر آپ نے صرف عمرہ کا احرام باندھا ہے اور جو کچھ آپ کر رہے ہیں عمرہ ہی کے سلسلے میں کر رہے ہیں۔ عمرہ میں احرام کے بعد تین ہی کام کرنے ہوتے ہیں ایک طواف دوسرے صفاو مروہ کے درمیان سعی اور اس کے ختم پر سر منڈانا یا کتروانا طواف آپ کر چکے اب آپ کو سعی کرنا ہے جو مسجد حرام سے باہر صفا و مروہ کے درمیان ہوتی ہے۔
صفا ومروہ کے درمیان سعی
اب آپ پھر حجر اسود پر آئیے اور اوپر بتلائے ہوئے طریقہ کے مطابق پھر اس کا