Deobandi Books

آپ حج کیسے کریں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

20 - 139
بالکل راضی اور مطمئن ہو جائے جو تو نے مقدر کر دیا ہے۔ ‘‘ 
ملتزم پر دعا 
طواف کے بعد کے اس دوگانہ اور دعا سے فارغ ہو کر ملتزم پر آئیے‘ حجر اسود اور باب کعبہ کے درمیان ڈھائی گزکے قریب بیت اللہ شریف کی دیوار کا جو حصہ ہے وہ ملتزم کہلاتا ہے‘ یہ دعا کی قبولیت کا خاص مقام ہے اس سے رسول اللہ e اس طرح لپٹ جاتے تھے جس طرح بچہ ماں کے سینہ سے لپٹ جاتا ہے (اگر موقع ملے اور انشاء اللہ آپ کو موقع ملے گا تو) اس سے لپٹ جائیے اپنا سینہ اس سے لگا دیجئے اور کبھی داہنا اور کبھی بایاں رخسار اس پر رکھیے اور خوب رورو کر دعا کیجئے اور کچھ اٹھا نہ رکھئے اور جو بھی دل میں آئے مانگئے اور جس زبان میں جی چاہے مانگئے اور یہ سمجھ کر مانگئے کہ رب کریم کے آستانے پر پہنچ گیاہوں اور اس کی چوکھٹ سے لگا کھڑا ہوں اور وہ میرے حال کو دیکھ رہا ہے اور وہ میری آہ وزاری سن رہا ہے اس موقع پر جہنم سے نجات اور جنت میں بے حساب داخلہ کی دعاضرور کیجئے اور اس دعا کے لیے یہ مختصر الفاظ اگر یاد ہوجائیں تو یاد کر لیجئے
((اَللّٰھُمَّ رَبَّ ھٰذَا الْبَیْتِ الْعَتِیْقِ اَعْتِقْ رِقَابَنَا مِنَ النَّارِ وَاَدْخِلْنَا الْجَنَّۃَ بِغَیْرِ حِسَابٍ))
’’اے اس قدیمی گھر کے مالک! ہماری گردنوں کو دوزخ کے عذاب سے آزاد کردے اور جنت میں بلا حساب کے محض اپنے کرم اور اپنی بخشش سے ہمیں داخل کردے۔‘‘ 
اور اگر آپ یاد کر سکیں تو اس موقع کے لیے یہ چند دعائیہ جملے اس عاجز کو بہت محبوب ہیں: 
((اِلٰھِیْ عَبْدُکَ بِبَابِکَ فَقِیْرُکَ بِبَابِکَ سَائِلُکَ بِبَابِکَ مِسْکِیْنُکَ بِبَابِکَ ذَلِیْلُکَ بِبَابِکَ ضَیْفُکَ بِبَابِکَ ضَعِیْفُکَ بِبَابِکَ یَارَبَّ الْعٰلَمِیْنَ اِرْحَمْنِیْ یَا مَوْلاَئِیْ یَا مَوْلاَئِیْ اَنْتَ الْغَفَّارُ وَاَنَا الْمُسِیْئُی وَھَلْ یَرْحَمُ الْمُسِیْئُی اِلَّا الْغَفَّارُ مَوْلاَئِیْ مَوْلاَئِیْ اَنْتَ الْمَالِکُ وَاَنَا الْمَمْلُوْکُ وَھَلْ یَرْحَمُ الْمَمْلُوْکَ اِلَّا الْمَالِکَ))
’’خداوندا! تیرا بندہ تیرے در پر حاضر ہے‘ تیرا فقیر تیرے درپر ہے‘ تیرا منگتا تیرے در پر ہے‘ تیرا مسکین تیرے دروازے پر ہے‘ تیرا ذلیل بندہ تیرے دروازہ پر ہے تیرا کمزور بندہ تیرے دروازہ پر ہے‘ تیرا مہمان تیرے دروازے پر ہے اے سب جہانوں کے پروردگار! رحم کر مجھ پر میرے مولا میرے آقا! تو بہت بخشنے والا ہے اور میں مجرم ہوں اور بخشنے والا ہی مجرم پررحم کرتا ہے میرے مولا میرے آقا تو مالک ہے اور میں تیرا مملوک ہوں اور مملوک پر اس کا مالک ہی رحم کرتا ہے۔ ‘‘
((مَوْلاَئِیْ مَوْلاَئِیْ اَنْتَ الرَّبُ وَاَنَا الْعَبْدُ وَھَلْ یَرْحَمُ الْعَبْدُ اِلَّا الرَّبُّ مَوْلَائِیْ مَوْلَائِیْ اَنْتَ الرَّازِقُ وَاَنَا الْمَرْزُوْقُ وَھَلْ یَرْحَمُ الْمَرْزُوْقَ اِلاَّ الرَّازِقُ۔ مَوْلاَئِیْ مَوْلاَئِیْ اَنْتَ الْکَرِیْمُ وَاَنَا اللَّئِیْمُ وَھَلْ یَرْحَمُ اللَّئِیْمُ وَاِلَّا الْکَرِیْمُ۔ مَوْلَائِیْ مَوْلاَئِیْ اَنْتَ الْعَزِیْزُ وَاَنَا الذَّلِیْلُ وَھَلْ یَرْحَمُ الذَّلِیْلُ اِلَّا الْعَزِیْزُ مَوْلَائِیْ مَوْلَائِیْ اَنْتَ الْقَوِیُّ وَاَنَا الضَّعِیْفُ وَھَلْ یَرْحَمُ الضَّعِیْفَ اِلَّا الْقَوِیُّ مَوْلاَئِیْ مَوْلاَئِیْ اَنْتَ الْغَفُوْرُ وَاَنَا الْمُذْنِبُ وَھَلْ یَرْحَمُ الْمُذْنِبَ اِلَّا الْغَفُوْرُ ط اَللّٰھُمَّ اِنْ تَرْحَمْنِی فَاَنْتَ اَھْلٌ وَاِنْ تُعَذِّبْنِیْ فَاَنَا اَھْلٌ فَارْحَمْنِیْ یَااَھْلَ التَّقْوٰی وَیَا اَھْلَ الْمَغْفِرَۃِ وَیَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ وَیَا خَیْرُ الْغَافِرِیْنَ اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ قُلْتُ اُدْعُوْنِیْ اَسْتَجِبْ لَکُمْ وَاِنَّکَ لاَ تُخْلِفُ الْمِیْعَاد اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ عَلٰی عَبْدِکَ وَرَسُوْلِکَ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ وَاَصْحَابِہٖ وَاَزْوَاجِہٖ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عازم حج کے نام 6 1
3 عرض ناشر 4 2
4 مرتب کی طرف سے 5 2
5 اچھے رفیق کی تلاش 6 2
6 اخلاص اور تصحیح نیت 7 2
7 گناہوں سے توبہ واستغفار 7 2
8 امیر قافلہ اور قافلہ کا تعلیمی نظام 8 2
9 بمبئی اور کراچی میں تبلیغی جماعتیں 9 2
10 بمبئی اور کراچی کی مدت قیام میں آپ کے مشاغل 9 2
11 جہاز پر سوار ہوتے وقت 9 2
12 سمندری سفر کا زمانہ 9 2
13 حج کی تین صورتیں 10 2
14 حج تمتع کا طریقہ 11 2
15 احرام کی پابندیاں 12 1
16 معلم کو پہلے سے سوچ رکھیے 12 1
17 جدہ 13 15
18 جدہ سے مکہ معظمہ 13 15
19 حد حرم 13 15
20 مکہ معظمہ میں داخلہ 14 15
21 مسجد حرام کی حاضری اور طواف 14 15
22 طواف کی دعائیں 15 15
23 رکعتین طواف 19 15
24 ملتزم پر دعا 20 15
25 زم زم شریف پر 21 1
26 صفا ومروہ کے درمیان سعی 21 25
27 حج سے پہلے مکہ معظمہ کے زمانۂ قیام کے مشاغل 23 25
28 آٹھویں ذی الحجہ کو حج کا احرام اور منیٰ کو روانگی 23 25
29 نصیب فرما اور میری ساری خطائیں معاف فرما۔‘‘ 24 25
30 ایک کار آمد نکتہ 24 25
31 ۸ ذی الحجہ کو منیٰ میں آپ کے مشاغل 25 25
32 نویں کی صبح کو عرفات روانگی 25 25
33 عرفات کا پروگرام 25 25
34 عرفات میں اپنا ایک مشاہدہ 26 25
35 جبل رحمت کے قریب دعا 27 25
36 اپنی مغفرت کا یقین 27 25
37 عرفات سے مزدلفہ 28 25
38 شب مزدلفہ کی فضیلت 28 25
39 رسول اللہﷺ کی ایک خاص دعا 29 25
40 مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی 30 25
41 منیٰ میں جمرات کی رمی 30 25
42 دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرئہ عقبہ کی رمی 31 25
43 تلبیہ ختم 31 25
44 قربانی 31 25
45 حلق یاقصر 32 25
46 پھر منیٰ کو روانگی 33 25
47 ۱۱‘ ۱۲‘ ۱۳ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام اور رمی جمار 33 1
48 رمی جمار کے بعد دعا کی اہمیت 33 47
49 منیٰ کے ان دنوں میں آپ کے مشاغل 33 47
50 منیٰ میں دینی دعوت کی سنت کا احیاء 34 47
51 حج قران اور افراد 34 47
52 منیٰ سے مکہ معظمہ واپسی اور چند روز قیام 35 47
53 بیت اللہ کا داخلہ 37 47
54 خاص مقامات میں دعا کے متعلق ایک آخری مشورہ 38 47
55 مکہ معظمہ سے روانگی اور طواف رخصت 38 47
56 مدینہ طیبہ کو روانگی 40 47
57 گنبد خضرا پر پہلی نظر 40 47
58 اس سیاہ کار کی التجا 43 1
59 مواجہہ شریف میں اطمینانی حاضری کے اوقات 44 1
60 جنت البقیع 45 58
61 جبل احد 46 58
62 مدینہ طیبہ کے فقراء ومساکین 46 58
63 اللہ اللہ کر کے روانگی کی تاریخ آئی 48 58
64 تمنا ہے درختوں پہ ترے روضہ کے جا بیٹھے 57 58
65 کہ نصیب جاگے‘ حاضری دیجئے اور عرض کیجئے 58 58
66 جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے 60 58
67 یہ بلبلوں کا صبا مشہد مقدس ہے قدم سنبھال کے رکھیو یہ تیرا باغ نہیں 61 58
68 یارب البیت‘ یارب البیت کی صدا بلند ہے۔ 68 58
69 وداع کعبہ 78 1
70 حرم نبوی میں داخلہ کے وقت 83 69
71 از حضرت مولانا مفتی محمد شفیعa 84 69
72 نعت سرکار مدینہ 84 69
73 کیف حضوری 85 69
74 بے تابیٔ شوق 87 69
75 عرض احسن 89 69
76 ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام 99 69
77 حجاج کرام کے لیے حرمین شریفین میں روز مرہ کے لیے عربی بول چال کے چند ضروری الفاظ 101 69
Flag Counter